کاروبار
07 مارچ ، 2012

بھارت کومہنگائی ،معاشی سست روی کا سامنا ہے، اندرا راجارامن

بھارت کومہنگائی ،معاشی سست روی کا سامنا ہے، اندرا راجارامن

نئی دہلی… تیل کی بڑھتی قیمتیں اور معاشی نمو میں کمی، بھارت کو ایسی صورت حال میں دھکیل رہی ہیں، جہاں اسے ایک ہی وقت میں مہنگائی کی بلند شرح اور معاشی سست روی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار بھارتی مرکزی بینک ’ریزرو بینک آف انڈیا‘ کے بورڈ کے رُکن اندرا راجا رامن نے غیرملکی خبر ایجنسی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔ اندرا راجا رامن کا کہنا تھا کہ بھارت میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے صرف مرکزی بینک ہی کام کررہا ہے، لیکن تالی صرف ایک ہاتھ سے نہیں بج سکتی۔ مہنگائی میں کمی کے لیے حکومت کو بھی مالیاتی خسارے میں کمی کے اقدامات کرنا ہوں گے۔ 31 مارچ کو ختم ہونے والے مالی سال میں بھارت کا مالیاتی خسارہ 4.6 فی صد کے ہدف کے مقابلے میں 5.8 فی صد رہنے کی توقع ہے۔مارچ 2010 سے نومبر 2011 کے درمیان بھارت کے مرکزی بینک نے شرح سود میں 13 بار اضافہ کیا ہے، اور بینک کا کہنا ہے کہ اب اس میں مزید اضافے کی گنجائش نہیں۔ دوسری طرف کانگریس حکومت کے عوامی پذیرائی حاصل کرنے کے اقدامات، مالیاتی خسارے میں اضافے کا باعث ہیں، جو سخت مانیٹری کے اثرات کو زائل کررہے ہیں۔نومبر2011 تک سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 9 فی صد سے زائد رہنے کے بعد، جنوری میں یہ کم ہوکر 6.5 فی صد کی سطح پر آگئی ہے۔ تاہم مہنگائی کی یہ شرح اب بھی زیادہ ہے، جب کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مہنگائی کی ایک نئی لہر لاسکتا ہے۔ بھارت اپنی کھپت کا تین چوتھائی تیل درآمد کرتا ہے۔

مزید خبریں :