27 مئی ، 2013
لاہور…سورج آگ کا گولہ بنا بیٹھا ہے۔ گرمی کا پارہ چڑھتا ہے تو پھر اترنے کا نام ہی نہیں لیتا۔ لیسکو حکام کے دعوے ہیں کہ پورے ہوتے نظر ہی نہیں آتے۔ایسے میں لاہوریئے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب سہتے ، پسینہ پونچھتے ، ٹنڈ منڈ سائے ڈھونڈتے دن توگزار لیتے ہیں،،لیکن کولتار کی سڑکوں کے فٹ پاتھوں پر رات بسر کرنیوالوں کی ہر گھڑی سوہان روح بن جاتی ہے۔طویل ترین لوڈشیڈنگ میں ایئرکنڈیشنر یا ایئر کولر دور کی بات ، پنکھوں کے پر تک نہیں ہلتے ، تندور بنے گھروں میں دم گھٹنے لگے تو سانس کی ڈوری باندھے رکھنا محال ہو جاتا ہے ۔کتابوں میں پڑھا تھا لاہوریئے زندہ دل بھی ہوتے تھے مگر قیامت کی گرمی میں دن بھر کی لو کے تھپیڑوں ، رات کی بے خواب نیند اور لیسکو حکام کے جھوٹے دعووں نے لاہوریوں کے چہرے سے مسکراہٹ تک چھین لی ہے۔