29 مئی ، 2013
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…۔ خلیجی اخبار”گلف نیوز “ اور برطانوی اخبار”دی میل“ نے دعویٰ کیاہے کہ اوسامہ بن لادن کوامریکی نیوی اہلکاروں نے فائرنگ کرکے ہلاک نہیں کیابلکہ انہوں نے خودکش دھماکے سے اپنے آپ کواڑالیاتھا۔خلیجی اخبارکااسامہ بن لادن کے ایک سابق محافظ نبیل نعیم عبدالفتح کے حوالے سے کہناہے کہ اسامہ نے اپنے آپ کوخودکش جیکٹ سے ذریعے اس وقت اڑایاجب امریکی فوجیوں نے ایبٹ آبادکمپاونڈمیں داخل ہوکرپہلے ان کے دومحافظوں کوقتل کیااورپھراسامہ کے پیروں میں گولی ماردی ۔اسامہ کی لاش کو سمندر میں بہا دینے کا امریکی ورژن بھی غلط ہے کیونکہ اسامہ کی لاش ٹکڑوں میں بٹ چکی تھی،اور امریکی اسے پہچان نہیں سکتے تھے۔ خلیجی اخبار نے نبیل نعیم عبدلفاتح کے خصوصی انٹرویو کے حوالے سے لکھا کہ اسامہ بن لادن کو نیوی سیلز نے گولی مار کر ہلاک نہیں کیا تھا بلکہ انہوں نے اپنی خود کش بیلٹ سے اپنے آپ دھماکے سیے اڑادیا تھا۔ اسامہ نے اس وقت اپنی بیلٹ کا ٹریگر دبا دیا جب امریکی کمانڈوز ان کے کمپاوٴنڈ میں داخل ہوئے اور ان کے دو محافظوں کو ہلاک اور ان کی ران میں گولی ماری۔ اخبار کے مطابق امریکی اسپیشل فورسز (سیلز) نے دو مئی2011 ایبٹ آباد میں بن لادن کمپاوٴنڈ اور اس کی ہلاکت کے آپریشن ”Operation Geronimo “ کی کامیابی کا دعویٰ کیا جو کہ غلط ہے ۔اسامہ کے محافظ کا کہنا تھا کہ اسامہ کے سمندر میں بہا دینے کے امریکی بیان کا بھی پتہ چلا جس میں کوئی حقیقت نہیں ، امریکی صدر اوباما جھوٹ بول رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بن لادن کا جسم چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں بٹ چکا تھا جیسے کسی خود کش دھماکے کے بعد کسی انسانی جسم کے ساتھ ہوتا ہے۔اسی لئے اس کو پہچاننے کا کوئی نشان امریکی فورسز کو نہیں ملا۔عبدلفاتح کا کہنا تھا کہ اسامہ نے اپنے آپ کو اپنی گرفتاری سے بچنے کیلئے دھماکے سے اڑا دیا تھا۔ اور وہ اپنی ہلاکت تک اپنے رازوں کو افشا نہیں کرنا چاہتے تھے۔عبدلفاتح نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہیں یہ ساری صور ت حال اسامہ کے رشتہ دار سے معلوم ہوئیں کیونکہ وہ اسامہ کی ہلاکت کے وقت ایبٹ آباد میں نہیں تھا۔انکا کہنا تھا کہ اسامہ نے گزشتہ دس برس سے دھماکا خیز بیلٹ پہن رکھی تھی۔ امریکی انٹیلی جنس نے اسامہ کو زندہ گرفتار کرنے کا منصوبہ بنایا تاہم وہ اس منصوبہ بندی میں خطا کر گئے۔اسامہ اپنے آپ کوامریکیوں کے حوالے نہ کرنے کی ضد پر قائم تھے۔عبدلفاتحنے اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ ممکن ہے کہ بن لادن کے کسی حمایتی نے ان سے بے وفائی کی ہو۔اسامہ کے قریبی حلقے میں شامل ہونا مشکل تھا کیونکہ وہ ہمیشہ اپنے محافظ یمنی یا سعودی باشندے رکھتے تھے۔انہوں نے اسامہ تک امریکیوں کے پہنچنے کی داستان بھی بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ہیلی کاپٹر پر اسامہ اور اس کے محافظوں نے فائر کیے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ایک دن اسامہ کی بیوی سچ سامنے لائے گی۔ایمن الظواہری کے متعلق انہوں نے کہا کہ وہ اسامہ کے موٴثر جانشین بننے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ اخبار کے مطابق اسامہ کے ہلاکت کے متعلق کئی کہانیاں منظر عام پر آچکے ہیں۔