03 جون ، 2013
استنبول… ترکی میں حکومت مخالف مظاہرے آج بھی جاری ہیں استنبول میں ہونے والے مظاہروں میں کار کی ٹکر سے ایک شخص ہلاک ہوگیا،ترک دارالحکومت سمیت ملک کے 67 شہروں میں 5 روز سے پرتشدد مظاہرے ہورہے ہیں۔ عثمانیہ دورکی طرزپرتعمیرات ناقابل قبول ہیں،یہی وہ مطالبہ ہے جس نے ترکی کو 5 روز سے میدان جنگ بنایا ہوا ہے،آج بھی استنبول،ازمیر اور انقرہ میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں ،استنبول میں ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے بعد پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں ان جھڑپوں کے بعد علاقے میں مساجد، دکانوں اور ایک یونیورسٹی میں عارضی اسپتال قائم کردیے گئے ہیں جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ ترکی کے 67 شہروں میں اب تک 235 مظاہرے ہوچکے ہیں۔ پولیس نے اب تک 1700 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جب کہ جھڑپوں میں ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ترک وزیر اعظم طیب اردوان نے ترک مظاہروں کو بہارِ عرب سے مشابہت دینے کے تجزیوں کی تردید کرتے ہوئے ان مظاہروں کو مخالفین کی سازش قرار دیا ہے۔