05 جون ، 2013
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے نگراں حکومت کے دور میں کیے گئے تقرر وتبادلے، ڈیپوٹیشن پر تعیناتیوں اور برطرفیوں کے احکامات کومعطل کر دیا ہے اور تمام وفاقی سیکرٹریز کو تفصیلات آج عدالت داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کررہاہے۔ درخواست گزار خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود بھی تبادلے کیے گئے ہیں جب کہ بلوچستان سے 100سے زائد ملازمین کو ڈیپوٹیشن پر مختلف محکموں میں تعینات کر دیا گیا۔ عدالت کو بتایا کہ گیا کہ چیئر مین نیپرا جسٹس ریٹائرڈ احمد خان لاشاری اور چیئرمین نظرثانی بورڈ برائے برطرف ملازمین جسٹس ریٹائرڈ کے ایم کوہلی عہدوں سے استعفا دے چکے ہیں جبکہ جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر چیئر مین اینٹی ڈمپنگ اتھارٹی کے عہدے سے مستعفی ہو چکے ہیں۔عدالت نے وفاقی محتسب کے تقرر کے حوالے سے بھی سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری سے جواب طلب کرتے ہوئے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے عادل گیلانی کو ذاتی طور پر طلب کیاہے۔ کیس کی مزید سماعت جمعرات کو ہو گی۔