05 جون ، 2013
اسلام آباد… نو منتخب وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ڈرون حملوں کا باب اب بند ہونا چاہئے ،جس طرح ہم دوسروں کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں اسی طرح ہماری خود مختاری کا بھی احترام ہونا چاہئے، ملک کو مسائل سے نجات دلانے کیلئے کوئی ایک جماعت موثر انداز میں کردار ادا نہیں کر سکتی، قومی ایجنڈے کی تشکیل کیلئے تمام سیاسی اور پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان سے جلد ملکر انہیں متفقہ لائحہ عمل مرتب کرنے کی دعوت دونگا، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے ،اقتدار کے اصل مالک پاکستان کے عوام ہیں، کسی طالع آزما کی کوئی گنجائش نہیں، ملک پہلے ہی آمریت کے ہاتھوں بھاری قیمت ادا کر چکا ہے، عوام کی مرضی سے ہی حکومتیں آنی اور جانی چاہئیں، دلکش نعرے اور قوم سے پرکشش وعدے نہیں کرونگا نہ ہی کسی خیالی جنت کا نقشہ پیش کرنا چاہتا ہوں، ملک کی اقتصادی حالت تباہ حال ہے، ہم سب کو ملکر ملک کو ان مسائل سے باہر نکالنا ہو گا، محدود وسائل کے باوجود ملک کو ہر قسم کے مسائل سے نجات دلانے کیلئے خود چین سے بیٹھوں گا نہ اپنی ٹیم کو بیٹھنے دونگا۔ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب میں نو منتخب وزیراعظم نے کہا کہ عوام کا اعتماد میری اصل قوت ہے اور اسے میں کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا،عوام سے توقع ہے کہ وہ تعمیر وطن کے اس مشن میں میرے شانہ بشانہ رہے گی، عوام بے یقینی پھیلانے کی سازشوں اور فتنہ و فساد کے باوجود پورے عزم کے ساتھ گھروں سے نکلے اور ووٹ دے کر اپنا قومی کردار ادا کیا ہے، عوام کے دو ٹوک فیصلے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت لازم و ملزوم ہے، جمہوریت پر چلنے کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ، آمریت کے بوئے ہوئے کانٹوں کی فصل کاٹنے میں نہ جانے ہمیں کتنے سال لگیں گے، ملک میں جب بھی آمریت آئی ملک کو نقصان پہنچا اور عالمی برادری میں پاکستان کا وقار مجروح ہوا، سیکورٹی کے مسائل پیدا ہوئے اور پا کستان دولخت ہوا، خوشحالی، ترقی اور عالمی برادری میں پاکستان کا کھویا ہوا وقار ملک میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام سے بحال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اقتدار کی بجائے اقدار کی سیاست کی بنیاد رکھ دی اور تبدیلی کے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا، بلوچستان میں دوسری جماعتوں کا گورنر اور وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ کر کے ہم نے نئی روایت کا آغاز کیا ہے، یہی حقیقی تبدیلی اور جمہوری کلچر ہے۔بعض آئینی ترامیم پر تعاون بھی کیا مگر کبھی غیر جمہوری کردار ادا نہیں کیا۔ ہم نے فرینڈلی اپوزیشن کے طعنوں کے باوجود آئین اور جمہوریت سے رشتہ مضبوط کیا۔ ہم حکومت میں آکر نئی اور روشن روایات قائم کرینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میری حکومت کسی بھی قسم کی کرپشن برداشت نہیں کرے گی، بدعنوانی کا ارتکاب کرنے والوں کو سخت اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سرکاری اداروں میں تمام تقرریاں صرف اور صرف میرٹ کی بنیاد پر ہونگی۔ اہم ملکی اور بین الاقوامی اخبارات میں اشتہارات دے کر باصلاحیت پاکستانیوں کو یہ کہیں گے کہ ان کا وطن انہیں بلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور، کراچی، کوئٹہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں کوئی تفریق نہیں ہونی چاہئے۔ کراچی میں امن لانے کیلئے سندھ حکومت کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔ قبائلی علاقوں میں بدامنی ختم کرنے کیلئے ہر طرح کے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چینی وزیراعظم کے ساتھ حالیہ ملاقات میں ہم نے ایک نئے منصوبے پر بات کی ہے، چینی صوبہ کاشغر کے ساتھ ملانے کیلئے خنجراب سے گوادر تک ریلوے ٹریک اور ایک سڑک بنائی جائیگی جس کی دوسری شاخ کراچی سے ملے گی۔