06 جون ، 2013
کراچی…گزشتہ روز مسلح دہشت گردوں کے ہاتھوں اغواء اور بہیمانہ تشدد کے بعدشہید ہونے والے ایم کیوایم ملیر سیکٹر یونٹ 98کے بزرگ کارکن عبد الوحید کے صاحبزادے مہتاب ، یونٹ98کی یونٹ کمیٹی کے رکن جاوید سعید کے بھانجے فرحان ولد فیضان اورایم کیوایم کے ہمدرد توصیف شہیدکوسینکڑوں سوگواران کو آہوں اورسسکیوں میں معصوم قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا۔ شہیداء کی نمازجنازہ بعدنمازظہر ذکریہ مسجد میں اداکی گئی،نمازجنازہ اورتدفین میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان ڈاکٹر صغیر احمد،نثار پہنور، ارکان سندھ اسمبلی اشفاق منگی ،ندیم رازی ، نشاط ضیاء قادری ،کراچی تنظیمی کمیٹی کے ارکان، یونٹ کمیٹیوں کے ذمہ داران، کارکنان،ہمددردوں اورشہداء کے عزیزواقارب نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔قبل ازیں شہداکاجسدخاکی ان کی رہائشگاہوں سے اٹھایاگیاتوکہرام مچ گیا،اس موقع پرہرآنکھ آشکبارتھی جبکہ شہدا ء کے لواحقین و عزیزواقارب شدت غم سے نڈھال تھے جنہیں موقع پرموجودایم کیوایم کے ذمہ داران نے دلاسہ دیا۔بعدازاں شہداء کی مغفرت،درجات کی بلندی اورسوگواران کے صبرجمیل کیلئے دعائیں کی گئیں۔دریں اثناء حق پرست اراکین سینیٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ وہ سرکاری سرپرستی میں ایم کیوایم کے کارکنوں وہمدردوں کے تسلسل کے ساتھ قتل عام کاازخودنوٹس لیں اور اس بربریت کو بندکرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ایک بیان میں ارکان سینیٹ نے کہاکہ کراچی میں نام نہاد امن کمیٹی کے نام سے دہشت گردوں ، قاتلوں اور بھتہ خوروں کا گروہ سرکاری سرپرستی میں کھلی قتل غارتگری کررہاہے ۔ اس گروہ کے مسلح دہشت گرد ایم کیوایم کے کارکنوں کی نسل کشی کررہے ہیں، تاجروں ، صنعتکاروں اور شادی ہال مالکان سے کروڑوں روپے کا بھتہ وصول کررہے ہیں، شہریوں کو قتل کرکے ان کے سرتن سے جدا کرکے انسانی سروں سے فٹ بال کھیل رہے ہیں لیکن حکومت سندھ ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے انہیں بھرپورسرکاری سرپرستی فراہم کررہی ہے۔حق پرست ارکان سینیٹ نے کہاکہ اس سے پہلے کہ کراچی کے تمام تاجروصنعتکار اپنا کاروبار وسرمایہ ملک سے باہرمنتقل کرنے پر مجبورہوجائیں اور ملک کوناقابل تلافی معاشی نقصان پہنچ جائے ، چیف جسٹس اس صورتحال کاازخود نوٹس لیں تاکہ مظلوموں کو انصاف مل سکے اور ظالم اپنے انجام کو پہنچیں۔