پاکستان
20 جون ، 2013

بلوچستان کا 198 ارب روپے کا بجٹ پیش، تعلیم کیلئے 35 ارب مختص

بلوچستان کا 198 ارب روپے کا بجٹ پیش، تعلیم کیلئے 35 ارب مختص

کوئٹہ … بلوچستان اسمبلی میں صوبے کے آئندہ مالی سال 2013-14ء کیلئے 7 ارب 94 کروڑ روپے سے زائد خسارے کا بجٹ پیش کردیا گیا، صوبے کے آئندہ مالی سال کے تعلیمی بجٹ میں رواں مالی سال کے مقابلے میں 42 فیصد اضافہ کردیا گیا جبکہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد تک اضافہ کردیا گیا۔ بلوچستان اسمبلی میں بجٹ اجلاس اسپیکر میر جان محمد جمالی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے صوبے کے آئندہ مالی سال کا بجٹ میزانیہ پیش کیا، بجٹ میزانیہ کے مطابق صوبے کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 198ارب39کروڑ50لاکھ روپے تجویز کیا گیا ہے، بلوچستان میں امن و امان کیلئے 16 ارب 23 کروڑ روپے جبکہ تعلیم کے شعبے کیلئے 34 ارب 89 کروڑ روپے تجویز کئے گئے ہیں، بجٹ میں توانائی کے شعبے کیلئے 8 ارب 18 کروڑ ، زراعت کیلئے 7 ارب 87 کروڑ روپے جبکہ صحت کیلئے 15 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد، ماہی گیری کے شعبے کیلئے ایک ارب 48 کروڑ اور امور حیوانات کیلئے 2 ارب 67 کروڑ، معدنیات کے شعبے کیلئے ایک ارب 660 کروڑ روپے، آب نوشی کیلئے چار ارب 79 کروڑ روپے اور آب پاشی کے شعبے کیلئے 4 ارب 66کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بجٹ میں میں گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد جبکہ گریڈ 17سے اوپر کے ملازمین کیلئے 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا، اسی طرح ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی 15 فیصد اضافے کا اعلان کردیا گیا۔ بجٹ تقریر میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا کہنا تھا کہ یہ بجٹ صوبے کے عوام کیلئے ہے، بجٹ خسارہ کم کرنے کیلئے بچت و سادگی کے اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات برائے سال 2013-14ء کو 2012-13ء کی حدتک رکھنے کے اقدامات کیے جائیں گے، اس کے علاوہ تمام محکموں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ سختی کے ساتھ اپنے محکموں میں مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنائیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لگژری گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی رہے گی اور حکومتی خرچے پر بیرونِ ملک علاج و معالجے، سیمیناروں، کانفرنسوں اور ورکشاپوں میں شرکت پر عائد پابندی پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔ اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان میں تعلیم کے شعبے میں اصلاحات لائی جائیں گے جبکہ صوبے میں 3 نئے میڈیکل کالجز کا قیام اور بولان میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جانا اور 300 نئے پرائمری اسکولز تعمیر کیا جانا حکومت کے پروگرام میں شامل ہے۔ وزیراعلیٰ نے ویمن یونیورسٹی اور بی ایم سی کمپلیکس اسپتال دھماکوں میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو قانون کے مطابق مالی معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا۔ بجٹ اجلاس سے قبل ان دونوں دھماکوں میں جاں بحق افراد کی ارواح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔

مزید خبریں :