05 جولائی ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے سابق رکن اسمبلی عبد الغفور لہری کی نا اہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواست خارج کرتے ہوئے نااہلی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عوامی نمائندوں کو صادق اور امین ہونا چاہیے اگر ان کے قول و فعل میں تضاد ہوگا تو وہ عوام کے حقوق کس طرح پورے کریں گے ۔ عوام لوگوں کو اس لئے منتخب نہیں کرتے کہ وہ ان سے جھوٹ پولیس اور اپنے اصل حقائق چھپائیں۔عوامی نمائندے اگر ایماندار نہیں ہیں تو وہ کس طرح سے عوامی نمائندگی کا حق ادا کریں گے ۔جعلی ڈگری پر الیکشن لڑنا عوامی احساسات اور توقعات سے مذاق کرنا ہے ۔ عدالت میں لہری کے وکیل نے اپنے دلائل میں اس بات پر زور دینے کی کوشش کی کہ ان کی ڈگری صحیح تھی جسے دوسرے لوگوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی تھی ان کو بھی دی جانی چاہیے تھے اس پر عدالت نے کہا کہ آپ کی 2002 ء میں ڈگری جعلی قراردی گئی تھی ۔بی اے کی ڈگری جعلی ہونے کی وجہ سے آپ کو الیکشن لڑنے سے روکا تھا اور نا اہل قرار دیا تھا ۔آپ کی درخواست میں کسی نئی بات یا قانونی نکتے پر بات نہیں کی گئی ہے اس لئے آپ کی نظرثانی کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔