پاکستان
24 جولائی ، 2013

سندھ ہائی کورٹ:شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ پر محکمہ داخلہ سندھ سے جواب طلب

سندھ ہائی کورٹ:شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ پر محکمہ داخلہ سندھ سے جواب طلب

کراچی …بلال احمد…سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس غلام سرور کورائی اور جسٹس ندیم اخترپر مشتمل بینچ نے وکلاء اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اور سزائے موت کی سزاؤں پر عمل درآمد کرنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی دائر درخواست پر محکمہ داخلہ سندھ سے 6اگست کے لئے جواب طلب کرلیا ہے۔پولیس نے وکلاء کی ٹارگٹ کلنگ کے موقع پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونے والے دو وکلاء کے مقدمات دوبارہ کھول دیئے گئے ہیں جبکہ دیگر مقدمات کی تحقیقات جاری ہے۔ مقدمے کی مزید سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی گئی۔ درخواست گزار سندھ ہائی کورٹ بار کے صدرمصطفی لاکھانی ایڈووکیٹ نے وفاقی و صوبائی حکومت ،آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سندھ سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہونیوالے ہر مقتول کے ورثاء کو 25 لاکھ روپے فوری طور پر معاوضہ دیا جائے اور قانون نافذکرنیوالے اداروں سے ٹارگٹ کلنگ کے تمام واقعات کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کی جائے، خصوصاً وکلاء برادری میں سے ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھنے والے افراد کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونیوالے شہریوں کے مقدمات یا تو درج ہی نہیں ہوتے اور درج شدہ مقدما ت کو دوران تفتیش سی کلاس کردیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں ٹارگٹ کلرز کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور وہ شہر میں دندناتے ہوئے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں سرگر م ہیں جبکہ خصوصی عدالتوں سے ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ دیگر دہشت گردی کے مقدمات میں ملزمان کو سزائیں سنائی گئیں مگر انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ان فیصلوں پر بھی عمل درآمد نہیں کروایا گیا۔ لہٰذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو معاوضہ کے علاوہ متعلقہ حکام کو پابند کیاجائے کہ وہ عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کرواتے ہوئے خطر ناک ملزمان کو سزائے موت دے۔

مزید خبریں :