پاکستان
31 جولائی ، 2013

ڈیانا ڈاکٹر حسنات سے دیوانہ وار محبت کرتی تھیں، امریکی میگزین

کراچی…محمد رفیق مانگٹ…امریکی میگزین ”ونیٹی فیئر“ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ شہزادی ڈیانا پاکستانی سرجن حسنات خان سے دیوانہ وار محبت کرتی تھیں، وہ اس کے پیار میں پاگل تھیں، اس کی خاطر وہ برطانیہ چھوڑنے اور پاکستان میں قیام پر غور کر رہی تھیں۔ ڈیانا کا اصرار تھا کہ حسنات اس سے خفیہ شادی کرے اور وہ حسنات سے بیٹی کی خواہش مند تھیں لیکن حسنات نے خفیہ شادی سے انکارکر دیا تھا۔ امریکی میگزین کے مطابق پاکستان کے دو بار دورے میں ڈیانا نے حسنات کے خاندان سے خفیہ ملاقاتیں کیں، وہ شادی کیلئے ان کی والدہ کو راضی کرنا چاہتی تھیں، مگر حسنات کی والدہ اس پر رضا مند نہیں تھیں۔ امریکی و برطانوی ذرائع ابلاغ نے میگزین کے ستمبر کے شمارے میں شہزادی ڈیانا کے 1995ء سے 1997ء تک ہارٹ سرجن پاکستانیحسنات کے ساتھ محبت کی اندرونی کہانی اس کی دو دوستوں جمائما خان اور روزا مانکٹن کے حوالے سے بیان کی ہے۔ جمائما خان نے ایڈیٹر سارا ایلیسن کو بتایا کہ ” ڈیانا حسنات خان سے دیوانہ وارپیار کرتی تھیں اور اس سے شادی کرنا چاہتی تھیں، اس کیلئے وہ پاکستان میں بھی رہنے کو تیار تھی، شہزادی ڈیانا نے عمران خان کے اسپتال کے فنڈ ریزنگ کیلئے دو بار پاکستان کا دورہ کیا اور دونوں مرتبہ ہی وہ حسنات سے شادی پر بات چیت کیلئے ان کی فیملی سے خفیہ طور پر ملنے گئیں، ایک بار دورہ پاکستان میں ڈیانا نے عمران خان کی بہنوں علیمہ اور رانی کے ساتھ وقت گزارا اور میڈیاکی نظروں سے بچنے کیلئے انہوں نے ماڈل ٹاوٴن تک ان کے گھر جانے کے لئے خو دگاڑی چلانے کا فیصلہ کیا، ڈیانا ان کے گھر کا پتہ زبانی جانتی تھی، ٹریفک جام کی وجہ سے ان کی گاڑی پھنس گئی جیسے ہی لوگوں نے ڈیانا کو پہچانا، انہوں نے کار کی طرف اشارے کیے اور ہاتھ لہرائے، جس پر ڈیانا پریشان ہوگئی، تاہم حواس برقرار رکھتے ہوئے گاڑی کا شیشہ نیچے کرکے مسکراتی رہی اور ہاتھ لہراکر جواب دیا۔ تعلقات کی قربت میں شدت کے ساتھ ہی ڈیانا اور حسنات نے شادی اور بچوں کے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔ایلیسن کا کہنا ہے کہ ڈیانا نے اپنی دو نوں دوستوں کو بتایا تھا کہ وہ حسنات سے ایک بیٹی چاہتی ہے۔وہ حسنات سے خفیہ شادی چاہتی تھی لیکن حسنات اس منصوبے سے خوف زدہ تھے،ڈیانا کی موت کے بعد حسنات نے پولیس سے اپنے سرکاری بیان میں کہا تھا کہ یہ ایک مضحکہ خیز خیال تھا میں نے واضح کردیا تھا کہ پاکستان جانے کی صورت میں ہمیں وہاں نارمل رہنا ہوگا اور یہی ایک واحد راستہ ہے کہ میڈیا وہاں آپ کو پریشان نہ کرے۔ جریدہ لکھتا ہے کہ ڈیانا جاننا چاہتی تھی کہ وہ پاکستان میں زندگی کو کس طرح اپنا سکتی ہے۔ ڈیانا نے حسنات کی والدہ سے شادی کی اجازت کے لئے ان کے خاندان کے ساتھ بھی کچھ قت گزارا۔ ڈیانا حسنات کے خاندان کو متاثر کرنا چاہتی تھی خاص کر ان کی والد ہ کو۔لیکن اپنی بہترین کوششوں کے باوجود یہ بات واضح ہو گئی کہ ڈیانا کی دوسری محبت بھی ایک بااثر فیملی کی وجہ سے غلط رخ اختیار کر گئی۔ جمائما کہتی ہے کہ حسنات کی والدہ اس بات پر رضامند نہیں تھی کہ ان کا بیٹا ایک انگریز خاتون سے شادی کرے، کسی انگریز لڑکی سے شادی ہر قدامت پسند پشتون ماں کے لئے ایک برے خواب جیسی ہوتی ہے۔آپ تعلیم کے لئے بیٹے کو برطانیہ بھیجیں اور اس کی واپسی انگریز دلہن کے ساتھ ہو یہ ایک خوفناک بات ہے۔ جریدہ لکھتا ہے کہ حسنات ڈیانا کے ساتھ اپنے تعلق کو دنیا کے سامنے لانے میں تذبذب کا شکار تھا۔ حسنات ایک روایتی، قدامت پسند پاکستانی خاندان کا ایک مہذب اور حد درجہ نجی آدمی تھا، اور وہ فکر مند تھا کہ وہ کیسے کام کر پائے گااور وہ زندگی میں شہرت کی چکا چوند ہونے کے خیال سے بھی نفرت کرتا تھا۔آخر کار دونوں کے ملاپ میں ڈیانا کی عالمی سطح پر شہرت جیسے مسائل ہی رکاوٹ بن گئے۔ جریدے کے مطابق ستمبر میں نمائش کے لئے پیش کی جانے والی فلم ڈیانا میں بھی ان کے خفیہ رومانوی تعلق کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ڈیانا نے موت سے کچھ دن قبل اپنی دوست کو بتایا تھا کہ ہر کوئی مجھے فروخت کرتا ہے لیکن حسنات ایسا شخص ہے جو مجھے کبھی فروخت نہیں کرے گا۔جریدہ لکھتا ہے کہ حسنات نے ڈیاناکے الفاظ سچ ثابت کردیئے، انہوں نے ڈیانا پر بننے والی فلم پر فلم سازوں کے ساتھ تعاون سے انکا رکردیا۔ وینٹی فیئر کے مطابق ڈیا نا کے بہت سے دوستوں کا کہنا ہے کہ شہزادہ چارلس کے بعد ڈیانا کے ڈاکٹر حسنات کے ساتھ تعلقات رہے،کچھ عرصے بعد ہی ڈیانا کا دودی ال فاعدDodi Al Fayedسے ان کے والد محمد کے ذریعے تعارف ہوا،حسنات کے ساتھ تعلقات دوری کا شکار ہوگئے۔ روزامانکٹن نے دودی کے ساتھ سفر کرنے سے ڈیانا کو منع کیا تھااور اسے مشورہ دیا کہ وہ اس کے خاندان کے ساتھ چھٹیاں نہ گزارے۔ ڈیانا نے روزا کو بتایا کہ حسنات نے اس سے تعلق توڑ لیا ہے اور دودی اسے منگنی کی انگوٹھی پہنانے جا رہا ہے۔ روزاکا کہنا تھا کہ ڈیانا دودی کے مقابلے میں ڈاکٹر حسنات کے متعلق اس سے زیادہ باتوں کا تبادلہ خیال کرتی تھی۔روزا کے مطابق مجھے اسی دن سے یقین ہو گیا کہ ڈیانا کا دودی کے ساتھ تعلق صرف حسنات کو حسد دکھا نا تھا۔ دونوں دوستوں کا اصرار ہے کہ ڈیانا نے اس لئے حسنات سے تعلق ختم کیا کہ حسنات ڈیانا سے شادی پر رضا مند نہیں تھاحتیٰ کہ وہ اس کے ساتھ کسی عوامی جگہ پر جانے کو تیار نہیں تھا۔روزا کا کہنا ہے کہ ڈیانا سے تعلق توڑنے میں حسنات نے پہل کی۔ جب کہ جمائما کا کہنا ہے کہ ڈیانا نے تعلق ختم کردیا کیونکہ حسنات نے شادی سے انکار کر دیا تھا۔ میگزین لکھتا ہے کہ تقریباً16سال قبل 31اگست1997کو لیڈی ڈیانا اور دودی پاپارازیوں سے بچنے کی کوکشش میں تھے کہ کارحادثے کا شکار ہو گئی اور ڈیانا36سال کی عمر میں دودی کے ساتھ ہی ہلاک ہوگئی، دنیا بھر کے میگزین کی آج بھی وہ کوراسٹوری بنتی ہے،خاص کر ان کا بڑا بیٹا شہزادہ ولیم اور اس کی بیوی کیٹ میڈلٹن اپنے پہلے بیٹے کی پیدائش کا جشن منا رہے ہیں،کیمبرج کے شہزادہ جارج کو کبھی اپنی دادی کے بارے پتہ نہیں چلے گا لیکن وہ کہانیوں اور تصاویر میں زندہ رہے گی جیسا کہ ستمبر کے وینٹی فیئر Vanity Fair شمارے کور اسٹوری کی طرح۔

مزید خبریں :