پاکستان
16 مارچ ، 2012

بھتا مافیا کیخلاف سندھ اسمبلی میں شدید احتجاج، کارروائی معطل

بھتا مافیا کیخلاف سندھ اسمبلی میں شدید احتجاج، کارروائی معطل

کراچی…سندھ میں اسمبلی کے اندر اور باہر بھتا اور پرچی مافیا کے خلاف شدید احتجاج کے باعث سندھ اسمبلی کا اجلاس پیرکی صبح10بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس سردار احمد کی زیر صدار ت ہوا جس کے بعد ایم کیوایم سے تعلق رکھنے والے ارکان سندھ اسمبلی احتجاج کرتے ہوئے ہال میں آگئے گئے اور بھتا خوری کیخلاف نعرے بازی شروع کردی، ارکان نے ہاتھوں میں پوسٹراٹھا رکھے تھے جن پر بھاتامافیا کے خلاف نعرے درج تھے۔ایم کیوایم کے احتجاج کے باعث ایک گھنٹا گذرنے کے باوجودسندھ اسمبلی کا اجلاس ابھی تک شروع نہیں ہوسکا ، تاہم جب اجلاس شروع ہوا تو احتجاج کے باعث کان پڑی آواز سنائی نہ دینے لگی،ایم کیوایم کیارکان قومی اسمبلی میں ڈیسک بجاتے رہے اور بعد میں اسمبلی کیاسپیکر کے ڈائس کے سامنے بھی نعرے لگائے۔ڈپٹی اسپیکر آرڈر، آرڈر پکارتی رہیں ، کان پڑی آواز سنائی نہ دی،ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے ایم کیو ایم کے ارکان کوسیٹوں پر بیٹھنے کی ہدایت تاہم کسی نے ان کی ایک نہ سنی،ایم کیوایم کے رکن وسیم اختر نے اس موقع پر کہا کہ بھتاخوری کیخلاف سندھ حکومت ناکام رہی ہے جبکہ رینجرز بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، سندھ اسمبلی کاایوان نعرے بازی سے مچھلی بازاربن گیا اور وقفہ سوالات ہنگامہ آرائی کی نذروگیا،اس موقع پر نادر مگسی اور ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی میں تکرارہوئی۔ایم کیو ایم کے رہنما کی تقریر کے دوران ایوان کی لائٹ بند کر دی گئی،،ایم کیوایم ارکان نے کہا کہ بھتے کیخلاف اقدام نہ ہواتوپارلیمنٹ سے صدرکاخطاب نہیں ہونے دیں گے۔ہنگامہ آرائی کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس پیرکی صبح10بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلارضا کا کہناتھا کہاجلاس ایم کیو ایم کے ارکان کے رویے کیوجہ سے ملتوی کیا گیا۔دریں اثنا سندھ اسمبلی کے باہر بھی ایم کیوایم لیبر ڈویژن اور کارکنان کی بڑی تعداد جمع ہوئی، جو پرچی اور بھتہ مافیا کے خلاف نعرے بازی کر رہی ہے ۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے اپنے ہنگامی اجلاس کے بعد گذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ حق پرست اراکین سندھ اسمبلی میں اور حق پرست عوام سندھ اسمبلی کے باہر بھتہ مافیا اور پرچی مافیاکے خلاف احتجاج کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جاگیر دار اور وڈیرے بھتہ مافیا کی حمایت کرنا چھوڑ دیں۔ہم سندھ میں امن ومحبت سے رہنا چاہتے ہیں۔ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ قائد ہمارے ہاتھ کھول دیں تاکہ ہم وڈیروں کی زبان میں ان کے بات کرسکیں۔جاگیر داروں کی ستائی ہوئی سندھی اکثریت ہمارے ساتھ ہے۔

مزید خبریں :