دنیا
28 اگست ، 2013

دنیا بھر میں بھوک کا شکار آبادی میں25فی صد بھارتی ہیں،اقوام متحدہ

کراچی… محمد رفیق مانگٹ…امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جرنل“لکھتا ہے کہ بھارتی انتخابات کے نتائج پر غذائی اشیاء گہرااثر ڈالتی ہیں۔کروڑوں بھارتی روز بھوکے سوتے ہیں۔ایک ارب 20کروڑ کی آبادی رکھنے والے بھارت میں اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کی مجموعی بھوک کا شکار آبادی کا25فی صد بھارتی ہیں جب کہ عالمی بینک کے مطابق بھارت کی ایک تہائی آبادی غریب ہے۔بھارت کے عام انتخابات پیاز کے مسئلے کے گرد گھومتے نظر آئیں گے۔ایک طرف بھارت کرنسی کی گرتی قدر،پرانے اور غیر موٴثر انفرااسٹرکچر اور حکومتی کرپشن میں گھرا ہے،مگر انتخابات سے قبل ایجنڈے میں اولیت پیاز اور گندم کے قیمتوں کو حاصل ہے۔ایک طرف بھارت کے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں غذائی بل منظور کیا گیا جس میں70فی صد شہریوں کو اناج پر سب سڈی دی گئی تو دوسرے روز ایوان بالا میں پیاز کی قیمتیں زیر بحث رہی۔حکمران جماعت کانگریس کے فوڈ ایکٹ میں ارزاں چاول،گندم اور جوٴ سرفہرست ہیں جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی پیاز کے ایشو پر کھیل رہی ہے۔رواں ماہ پیاز کی قیمت 90فی صد اضافے کے ساتھ 29روپے فی کلوسے 55روپے پہنچ گئی۔بھارتیہ جنتا پارٹی انتخابی مہم میں روزانہ نئی دہلی میں ہزاروں کلو گرام پیاز رعایتی قیمتوں پر فراہم کر رہی ہے ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکن منڈی کے مقابلے میں33فی صد کم قیمت پر پیاز فروخت کر رہے ہیں۔80کی دہائی میں اداکار راما راوٴ نے دو روپے فی کلو چاول کی فراہمی کے انتخابی نعرے کے ساتھ انتخابی کامیابی حاصل کیتھی، ان کا کہنا تھاکہ بھارتی انخابات میں کامیابی کے لئے سستی غذا کے وعدے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔2006میں تامل ناڈو میں ایک امیدوار نے ہر خاندان کو کلر ٹی وی اور ایک روپے فی کلو چاول فراہم کرنے کے وعدے پر انتخاب جیتا۔2011میں اسی ریاست میں ایک اور امیدوار نے ہر خاندان کوماہانہ 20کلو چاول مفت فراہم کرنے کے وعدے پر انتخاب جیتا، اوراس وقت تامل ناڈو میں85فی صد خاندانوں کے پاس راشن کارڈ ہیں۔تامل ناڈو ریاست کے رواں برس بجٹ میں45ارب روپے صرف چاول کی سب سڈی کے لئے رکھے گئے۔آئندہ انتخابات میں پیاز مرکزی ایشو بنے گا جس کے لئے مرکزی حکومت تشویش کا شکار ہے۔

مزید خبریں :