24 ستمبر ، 2013
اسلام آباد…برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی سمیت دیگرجرائم کی روک تھام کیلئے تعاون جاری رہے گا، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اے پی سی نے جو فیصلہ کیا وہ اس وقت کی صورت حال کے مطابق تھا، وزیراعظم سے واپسی کے بعد اس معاملے پرحکومتی سطح پرنظرثانی کریں گے۔ا سلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار سے ان کی برطانوی ہم منصب تھریسامے نے ملاقات کی ، ملاقات کے بعد مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چودھری نثا ر نے بتایا کہ برطانوی وزیرداخلہ سے دہشت گردی میں تعاون سے متعلق امورپرتبادلہ خیال کیا۔ برطانیہ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی اور جرائم کی روک تھام کیلئے تعاون کررہا ہے، برطانوی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان سب سے زیادہ متاثرہوا ہے، دونوں ممالک دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کریں گے۔عمران فاروق قتل کیس سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔ چودھری نثار نے بتایا کہ پشاور دھماکے میں کون ملوث ہے، کچھ کہنا قبل از وقت ہے، اے پی سی نے جو فیصلہ کیا وہ اس وقت کی صورت حال کے مطابق تھا،کسی ایک واقعے کے رونما ہونے سے پالیسی تبدیل نہیں ہوتی۔