27 ستمبر ، 2013
نئی دہلی … بھارت کی سپریم کورٹ نے ووٹر کوانتخابات میں تمام امیدواروں کومسترد کرنے کا حق دے دیا ہے۔ نمائندہ جنگ نئی دلی خالد محمود خالد کے مطابق فیصلہ سنایا گیا ہے کہ اگرووٹر کو کوئی امیداوا پسند نہیں تو جائے ووٹنگ مشین کا بٹن دباکر بتادے کہ کوئی اس کے ووٹ کا اہل نہیں اورمیں سب کو مسترد کرتا ہوں۔ آج ایک تاریخی فیصلہ میں بھارتی سپریم کورٹ نے پہلی مرتبہ ووٹر کو منفی ووٹ دینے کی اجازت دے دی ، جس میں ووٹر کو یہ حق ہوگا کہ وہ بٹن دباکر یہ اظہار کرے گا کہ کوئی امیدوار اس کے ووٹ کا اہل نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ انتخابی مشین اور بیلٹ پیپر پر نن آف دی ابو (NOTA) یا اِن امیدواروں میں سے کوئی نہیں ، کا خانہ مہیا کیا جائے۔ عدالت عظمیٰ نے ووٹ دینا اور امیدار کو مسترد کرنا دونوں ہی ووٹر کے بنیادی حق ہیں، اگربڑی تعدادمیں ووٹرنوٹا کا بٹن دبائیں گے تو اس سے سیاسی جماعتوں پر دباوٴ بڑھے گا کہ وہ بہتر امیدوار لائیں۔ منفی ووٹ انتخابات میں مرحلہ وارتبدیلی کا پیش خیمہ بنیں گے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ ووٹنگ مشین پرنوٹا کا بٹن لگانا شروع کرے اور مرکز سے اس سلسلے میں تمام مدد حاصل کرے۔