28 ستمبر ، 2013
کراچی…کراچی میں جمعرات کے روز قتل ہونے والی 13 سالہ لڑکی کے قتل کے الزام میں ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔تفتیشی حکام کے مطابق لڑکی کو چچی نے اغوا کیا جبکہ زیادتی چچا اور اُس کے دوست نے کی۔ کراچی میں عزیزآباد سے تیرہ سالہ بچی کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے کے واقعے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ نے دیگر پولیس افسران کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس کے دوران ڈی آئی جی سی آئی اے کا کہنا تھا کہ بچی زیادتی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور کچھ اہم ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلال اور اس کی بیوی کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جو کہ لڑکی کے رشتے دار ہیں جبکہ انہوں نے شاہد نامی ایک شخص کی مدد بھی لی جسے کوئٹہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ کا کہنا تھا کہ پولیس افسران دو دن میں اس تمام معاملات کی گتھی سلجھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس اداروں نے کافی مدد فراہم کی اور لڑکی کا بیگ ڈھونڈنے میں بھی مدد دی۔ ڈی آئی جی سلطان خواجہ کے مطابق لڑکی کے اغواء کا منصوبہ 10 دن پہلیبنایا گیا تھا۔ دوسری جانب تفتیشی حکا م کے مطابق 13 سالہ لڑکی کو اُس کی چچی نے اسکول سے اغوا کیا تھا۔ لڑکی کو اس کی چچی رکشے میں بیٹھا کر سرجانی ٹاوٴن میں ایک مکان میں لے گئی تھی جہاں اس کے چچا اور چچا کے دوست نے لڑکی سے زیادتی کی اور پھر دم گھونٹ کر قتل کردیا۔ لڑکی کو قتل کرنے کے بعد ملزمان نے لڑکی کو سی ویو کے ساحل پر پھینک دیا تھا۔