29 ستمبر ، 2013
اسلام آباد…وزیراعظم نوازشریف بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ سے آج نیویارک میں ملاقات کریں گے۔میاں نوازشریف کے ذہن میں واجپائی اوردوستی بس سروس ہوگی،لیکن منموہن سنگھ کے ذہن میں دوستی کے اقدامات کے ساتھ کیاہوگا، دوپڑوسی ہاتھ ملائیں وہ بھی مصیبت بن جائے،یہ جنوب ایشیاکا6عشروں سے خاصا رہا ہے۔معاملات خفیہ طورپرطے کرکے ظاہرنہ کیے جائیں۔ اس بات کا پچھلے 2 عشروں میں خاص طورپرخیال بھی رکھاگیا۔پاکستان اوربھارت کے امورخارجہ کے سربراہوں کی ملاقات بھی ہوئی توکسی تیسرے ملک میں۔اس بات کوبھی کامیابی سمجھ لیاگیاکہ دونوں ملکوں کیوزراعظم کی ملاقات اب غیریقینی کی منزل سے آگے بڑھ گئی ہے۔مذاکرات جاری رکھنے کے لیے آصف زرداری بھی اپنے دور صدارت میں منموہن سنگھ سے کئی بارملے مگربات بات چیت سے آگے نہ بڑھ سکے۔نتیجہ اتنابھی نہ نکلاکہ من موہن سنگھ پاکستان ہی آجاتے۔کنٹرول لائن پرفائرنگ سے پاکستانی اوربھارتی فوجیوں کی موت کے سائے وزراعظم کی ملاقات پربھی پڑیں گے۔ تجزیہ کاروں کاخیال ہے کہ ٹھوس نتیجہ اس لیے بھی نکلنے کا امکان نہیں کہ الیکشن کے دورمیں ماحول ایسابنایاگیاہے کہ منموہن کاسفرپاکستان ،کانگریس کے لیے سیاست کا سفر آخرت ثابت ہوسکتاہے۔مگرخطے کی خوشحالی ایسے ماحول ہی کی بھینٹ چڑھتی رہی توخون آشام بلائیں اورمنڈلائیں گی۔