پاکستان
06 اکتوبر ، 2013

جنرل کیانی کو اہم دفاعی عہدہ دینے کیلئے مشاورت جاری ہے،امریکی اخبار

جنرل کیانی کو اہم دفاعی عہدہ دینے کیلئے مشاورت جاری ہے،امریکی اخبار

کراچی… محمد رفیق مانگٹ…امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جنرل“ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کو آئندہ ماہ ریٹائر ہونے کے بعد اہم دفاعی عہدہ دینے کے لیے مشاورت جاری ہے ۔ نواز حکومت جنرل کیانی کوریٹائرمنٹ کے بعد اہم دفاعی عہدہ دیناچاہتی ہے۔اخبارکے مطابق جنرل کیانی کوآرمی چیف کے عہدے پرپہلے ہی ایک بارتوسیع دی جاچکی ہے۔انھیں ایک یا دو سال کی مزید توسیع دینا مشکل ہو گا اس لیے انھیں زیادہ اتھارٹی کے ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی یا حکومت کا دفاعی مشیر بنانے پرغور کیا جا رہاہے۔ اخبارنے نام ظاہرکیے بغیر فوجی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ بڑی حد تک رسمی ہے ۔ جنرل کیانی اس عہدے کی پیش کش پہلے ہی ٹھکرا چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس منصب میں فوجی تقرریوں اور فوج کی نقل و حرکت کااختیاردیاجائے توہوسکتاہے وہ یہ عہدہ قبول کرلیں۔حکام کا کہنا ہے کہ جنرل کیانی کو امریکا میں پاکستان کا سفیربھی بنایاجاسکتا ہے۔یہ عہدہ جون سے خالی ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ پاکستان میں فوجی قیادت کی تبدیلی سے آئندہ چند ماہ میں فوج کا شمالی وزیرستان میں کارروائی کا بھی امکان ہے۔پاکستان کے فوجی اور سویلین حکام کے حوالے سے لکھتا ہے کہ جنرل اشفاق پرویز کیانی ایک اہم دفاعی کردارکے لئے لابنگ کر رہے ہیں اور وزیر اعظم نواز شریف اس درخواست پر غور کر رہے ہیں،نواز شریف کے لئے فیصلوں میں سب سے زیادہ نازک یہ فیصلہ ہے۔ اخبار کے مطابق پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ ، جنرل کیانی کے مستقبل کے کردار پر تبصرہ کے لئے کوئی جوابی کال نہیں کی ۔حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی حکام کے مطابق جنرل کیانی نے مزید ایک یا دو سال کے لئے زور دیا تھا جنرل کیانی پہلے ہی اس عہدے کی تین سال مدت پر دو بار فائز ہوچکے اس لئے حکومت کے لئے مزید توسیع مشکل ہوگا۔ ایک ریٹائرڈ فوجی افسر نے کہا کہ”کیانی سمجھتے ہیں کہ وہ واحد ہیں جوشمالی وزیرستان کو کنٹرول کر سکتے ہیں، بھارت کے ساتھ جو ہو رہا ہے اسے سنبھال سکتے ہیں تمام کچھ ایسے ہی جاری رپنے دیا جائے ،وہ کہتے ہیں کہ قیادت کی تبدیلی کے لئے وقت نہیں ہے۔“2010 میں کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع میں امریکا نے اہم کردار اد ا کیا تھا جس پر کئی سنیئر جرنیل ناراض بھی ہوئے ،تاہم جنرل کیانی کے مستقبل کے بارے موجودہ بات چیت میں امریکی شامل نہیں ہیں، امریکی حکام کا کہنا تھا کہ اس بار ہم باہر ہیں۔اخبار کے مطابق نواز شریف کا گزشتہ وزارت عظمیٰ کا دور فوجی سربراہوں کی طرف سے وقت سے پہلے ختم کیا گیا۔ 1999 میں مشرف نے ایک بغاوت میں انہیں معزول اور قید کیا تھا۔جنرل اشفاق پرویز کیانی اپنی دو بار آرمی چیف کی مدت میں پاکستانی تاریخ نے اقتدار کی پہلی بار جمہوری انداز میں منتقلی دیکھی۔ حالیہ ہفتوں میں بھارت کے ساتھ بھی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اخبار کے مطابق سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ تینوں ممکنہ تقرریاں حکومت کی طرف سے کی جانی ہے، جنرل کیانی کی مستقبل کے بارے میں قیاس آرائیاں ہیں اور انہوں نے مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ 26 ستمبر کواخبارکے ساتھ انٹرویو میں وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل کیانی کی دوبارہ تعیناتی کے سوال پر کہا تھا کہ”میں ہاں یا نہیں ،نہیں کہہ رہا“اگر جنرل کیانی کو جنرل خالد شمیم وائین کی جگہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف کمیٹی بنا دیاگیا تو وہ نومبر کے اختتام میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ نیوی چیف ایڈمرل آصف سندھیلا یا جنرل ہارون اسلم کا وائین کے عہدے پر آنے کا امکان ہے۔

مزید خبریں :