07 اکتوبر ، 2013
کراچی… جیو نیوز کے تحت آج ایک خصوصی ٹرانسمیشن پیش کی گئی جس کا عنوان تھا ’جینے دو پشاور کو‘۔ ٹرانسمیشن میں میزبان سلیم صافی کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے شرکاء کی اکثریت نے کہا کہ پشاور کو دہشت گردوں کا گڑھ بنانے میں سب سے زیادہ کوتاہی اسٹیبلشمنٹ کی ہے، ٹرانسمیشن کے دوران عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار حسین، قبائلی رہ نما غازی گلاب جمال، جے یو آئی کے اکرم درانی، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، پیپلز پارٹی کے بیرسٹر مسعود کوثر اور مسلم لیگ ن کے سردار مہتاب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پشاور کو دہشت گردوں کا گڑھ بنانے میں سب سے زیادہ کوتاہی اسٹیبلشمنٹ کی تھی۔ تحریک انصاف کے شوکت یوسف زئی اور قومی وطن پارٹی کی انیسہ زیب طاہر خیلی نے سیاسی جماعتوں کو اس کا ذمہ دار قرار دیا۔ زیادہ تر شرکاء نے کہا کہ پھولوں کے شہر پشاور کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ اس کی اسٹریٹجک لوکیشن ہے۔ اس بات سے میاں افتخار، غازی گلاب جمال، اکرم درانی اور سردار مہتاب نے اتفاق کیا۔ شوکت یوسف زئی نے قبائلی علاقوں کی قربت اور مسعود کوثر نے افغان مہاجرین کی موجودگی کو پشاور کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا۔ پشاور کی تباہی میں کس جماعت کا ہاتھ زیادہ ہے؟ اس سوال پر میاں افتخار اور مسعود کوثر نے سابق اتحاد متحدہ مجلس عمل کا نام لیا جب کہ غازی گلاب جمال، انیسہ طاہر خیلی اور اکرم درانی نے پیپلز پارٹی اور اے این پی کو اس کا ذمہ دار قرار دیا۔ میاں افتخار اور اکرم درانی نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں تحریک انصاف کی پالیسیاں کنفیوژن کا شکار ہیں۔ شوکت یوسف زئی اور انیسہ طاہر خیلی نے اس سلسلے میں اے این پی کا نام لیا۔ باقی شرکاء نے کوئی واضح جواب دینے سے گریز کیا۔