61174
407893
09 اکتوبر ، 2013
طرابلس…لیبیا نے امریکی فوج کے ہاتھوں القاعدہ رہنما ابو انس اللبی کی گرفتاری کو اپنے شہری کا اغوا قرار دے دیا، کہا اسے ہمارے حوالے کیا جائے ۔ امریکی صدر کہتے ہیں اللبی کو انصاف کے کٹہرے میں لایاجائیگا۔ وائٹ ہاوٴس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدربارک اوبامانے کہاکہ اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ابوانس اللبی امریکیوں سمیت سیکڑوں افراد کے قتل میں ملوث ہے۔ انھوں نے کہاکہ امریکادہشت گردگروپوں کاتعاقب جاری رکھے گا۔ ابوانس اللبی کوگزشتہ ہفتے امریکی کمانڈوزنے ایبٹ آباد طرز کے آپریشن میں طرابلس میں کارروائی کرتے ہوئے اس وقت گرفتارکیاجب وہ کارپارک کررہاتھا۔ ابوانس اللبی مشرقی افریقہ میں امریکی سفارت خانوں پر حملوں میں امریکا کو انتہائی مطلوب تھا۔ ادھر لیبیا نے امریکی فوج کی کارروائی پر شدید رد عمل کاا ظہار کیا ہے۔ طرابلس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر انصاف نے کہا کہ امریکا پر واضح کر دیاہے کہ انھوں نے لیبیا کے شہری کو اغوا کیا ہے جس کی لیبیا کا قانون اجازت نہیں دیتا۔ لیبیانے امریکا سے مطالبہ کیاہے کہ ابوانس اللبی کوفوری لیبیاکے حوالے کیاجائے۔ ری پبلیکنز نے بھی اوباما پر خوب تنقید کی اور کہاکہ ابوانس اللبی سے سمندر میں موجود جہاز پر تفتیش کرنا مناسب نہیں۔ اسے گونتاناموبے جیل منتقل کیا جائے۔ دوسری جانب ابوانس اللبی کے بیٹے نے برطانوی اخبارسے بات چیت کے دوران اپنے باپ کوبیگناہ قراردیدیا۔ عبداللہ الرقعی کاکہنا ہے کہ اس کا باپ امریکی سفارت خانوں میں ہونے والے دھماکوں میں ملوث نہیں اور جب وہ برطانیہ میں رہتے تھے تو پیزا ریستوران میں ملازمت کرتے تھے۔ بعد میں پولیس کے ہراساں کرنے پر انھیں برطانیہ چھوڑنا پڑا۔