پاکستان
22 مارچ ، 2012

پشاور کا ایس ایچ او، 17سالہ ملازمت میں 4محل،12گاڑیوں کا مالک

پشاور کا ایس ایچ او، 17سالہ ملازمت میں 4محل،12گاڑیوں کا مالک

پشاور… پشاورکے ایک ایس ایچ او نے 17 سال ملازمت کے دوران 4 محل نما گھر اور 12 قیمتی گاڑیاں خرید لیں۔ انکوائری رپورٹ پیش ہونے پرہائی کورٹ نے لائن حاضرکرنے کا حکم دے دیا۔ پشاور پولیس کاانسپکٹررجب علی 1995 میں کانسٹیبل بھرتی ہوا، 2012 میں چار عالی شان بنگلوں کا مالک بن گیا۔ یہی نہیں بارہ قیمتی گاڑیاں بھی ان کی ملکیت ہیں۔ پشاور کے پوش علاقے حیات آباد میں کارپارکنگ کا بھی مالک ہے۔ یہ سب تفصیلات اس وقت سامنے آئیں جب چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان کی عدالت کوایک رپورٹ موصول ہوئی۔ موصولہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تھانہ حیات آباد کے ایس ایچ او رجب علی شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر تاوان طلب کرتا رہاہے۔ رجب علی مبینہ طور پرسرکار کی وردی پہن کرٹرانسپورٹرز سے بھتہ وصولی کا کاروبار بھی کرتا رہا۔ رجب علی نے تین ٹارچر سیل قائم کرر کھے ہیں۔ چند پولیس اہلکار بھی اس کالے دھندے میں شریک ہیں۔ ایس ایچ او کو بڑوں کا آشیرباد بھی حاصل ہے۔ یہ سنگین الزامات سامنے آنے کے بعد چیف جسٹس نے کیس نیب کے حوالے کردیا ہے۔ جو ایک ماہ میں رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔ ایس ایچ او رجب علی کو فوری طور پر لائنز میں بھیجنے کا حکم بجی دیا گیاہے۔ تاہم بااثر ایس ایچ او نے ابھی تک تھانہ حیات آباد کا چارج نہیں چھوڑا۔اور تمام الزامات کو ماننے سے بھی انکار کیا ہے رجب علی کے خلاف درخواست جامداد نامی ایک شہری نے عدالت میں دائر کر رکھی ہے۔

مزید خبریں :