21 اکتوبر ، 2013
کراچی…مجلس وحدت مسلمین کاکہناہے کہ ہزاروں عوام کے خون سے ہولی کھیلنے والے دہشتگردوں سے مذاکرات سرزمین پاکستان سے غداری ہے، طالبان دہشتگردمملکت خدادادکے کھلے دشمن ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری، دہشت گردی، ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ، شیعہ عمائدین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گردوں کے ساتھ حکومتی مذاکرات کے خلاف اور اٹھارہ ذی الحجہ کو ”یوم غدیر “ کو شایان شان سطح پر ،منانے کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان 27اکتوبر کو نشتر پارک میں ”عظمت ولایت کانفرنس “ منعقد کریگی، سندھ حکومت عظمت ولایت کانفرنس کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف انتظامات کرے ر اگر کسی قسم کا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آیا تو ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہو گی۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی مولانا صادق رضا تقوی حسن ہاشمی ،علامہ دیدار علی جلبانی نے امام بارگاہ شہدائے کربلا میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ج حکومت وقت ایسے خطر ناک او ر مہلک دہشت گردوں کے ساتھ ہاتھ ملانے اور ان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی باتیں کر رہی ہے جن دہشت گردوں کے ہاتھ نہ صرف ہزاروں معصوم پاکستانی شہریوں کے خون سے رنگین ہیں بلکہ سیکورٹی اداروں میں کام کرنے والے اعلی افسران سے لے کر پولیس کانسٹیبل تک اور اسی طرح افواج پاکستان کے افسروں سمیت سپاہیوں کے قتل میں رنگے ہوئے ہیں، ایسے لوگوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کرنا دراصل سر زمین پاکستان کے ساتھ غداری کے مترادف ہے ،27اکتوبر کو نشتر پارک میں منعقد ہونے والی ”عظمت ولایت کانفرنس“ کے حوالے سے سندھ بھر میں علماء ، ماتمی انجمنوں، ذاکرین ، خطباء سمیت ملت جعفریہ کے تمام اہم اداروں اور عوام کے درمیان دعوت نامے تقسیم کر دئیے گئے ہیں جبکہ عظمت ولایت کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے تمام تر ذمہ داری وحدت یوتھ ونگ صوبہ سندھ کو سونپ دی گئی ہے۔اسی عنوان سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو جلسہ کے انتظامات میں اپنا کردار ادا کریں گی ، اس عظیم الشان کانفرنس میں سندھ بھر سے لاکھوں عاشقان ولایت شریک ہوں گے اور حکومت کی ملک دشمن اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج بن جائیں گے اور اگر حکومت نے پھر بھی ہوش کے ناخن نہ لئے تو ملک بھر میں اسمبلیوں کا گھراوٴ شروع کر دیا جائے گا۔ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے ارادے کو ترک کر دے اور ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل ان دہشت گردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹے۔ بجلی گیس اورپیٹرولیم مصنوعات دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء کی قیمتوں میں کیا جانے والا بے جا اضافہ فی الفور واپس لیا جائے ۔