پاکستان
28 اکتوبر ، 2013

بلاول بھٹوزرداری موئن جو دڑو بچانے کیلئے عالمی سطح پر فنڈز اکھٹا کریں گے

 بلاول بھٹوزرداری موئن جو دڑو بچانے کیلئے عالمی سطح پر فنڈز اکھٹا کریں گے

کراچی…محمد رفیق مانگٹ…بلاول بھٹو زرداری موئن جو دڑو بچانے کے لئے عالمی سطح پر فنڈز اکھٹا کریں گے ، برطانوی اخبار” ٹیلی گراف“ لکھتا ہے کہ بے نظیر بھٹو کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری نے وادی مہران کے پانچ ہزار سال پرانے مرکز کو بچانے کے لئے عالمی سطح پر فنڈز جمع کرنے کی مہم کااعلان کیا ہے، اخبار لکھتا ہے کہ اس جگہ کا دورہ کرنے کے بعد بلاول صدمے اور مایوسی کا شکا ر ہیں،بلاول کا کہنا تھا کہ ناکافی فنڈز، حکومت اور عوام کی بے پرواہی اس آثار قدیمہ کی تباہی کی ذمہ دار ہیں ، اس مقام کو محفوظ بنانے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے تباہی سے بچا نا ہوگا۔رپورٹ کے مطابق بھٹو خاندان کا اس مقام سے گہرا تعلق ہے، وہ اس علاقے کے سب سے بڑے زمیند ار ہیں1973میں ذوالفقار علی بھٹو نے اس مقام کو محفوظ بنانے کیلئے اسی جگہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا۔بلاول بھٹو نے اس مقام کے بچاوٴ کیلئے ایمرجنسی اقدامات اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایک احتیاطی ہنگامی مداخلت کی ضرورت ہے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کہ وہ عالمی برادری کو اس بارے آگاہ کریں گے اور اس کے لئے فنڈز جمع کریں گے۔ آئندہ مہینوں میں حکومت سندھ موئن جودڑو پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کرے گی،ان کا کہنا تھا کہ اس مقام کی دوبارہ کھدائی شروع کرنے کے لئے سندھ حکومت، نجی سیکٹر اور بین الاقوامی ماہرین کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔ اخبار نے اس سے قبل یہ رپورٹ دی تھی کہ موئن جودڑو تباہی کے دہانے پہنچ گیا ہے، آئندہ 20برس میں اس شہر کے آثار صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے،حکومتی غفلت، عوام کی بے حسی، اور غیر ملکی سیاحوں میں دہشت گردی کے خوف کی وجہ سے یہ شہر خاک اوردھول بنتا جا رہا ہے۔بلاول نے اس جگہ کا دورہ کیا جس کی مٹی کی بنی دیواریں، سڑکیں،غلے کی جگہیں ،غسل خانے اور نکاسی آب کا نظام سیم اور تھور کا شکار ہے،رپورٹ کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ 5ہزار سال پرانے اس شہر کے کھنڈرات کو سیم اور تھورتیزی سے تباہ کر رہا ہے ۔1922میں دریافت ہونے والے موئن جودڑوں کو ماہرین آثار قدیمہ نے 20ویں صدی کی سب سے بڑی دریافت قرار دیا تھا ۔اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے1980میں اس کو عالمی ورثے میں شامل کیا ۔ Bronze Age کا واحد بچ جانے والا یہ شہرسندھ میں لاڑکانہ کے مقام پر دریائے سندھ کے دائیں کنارے واقع ہے۔ وادی مہران کا یہ شہر تقریباً3ہزار قبل مسیح کا ہے، جس کے40ہزار سے زائد باشندے تھے۔

مزید خبریں :