25 مارچ ، 2012
اسلام آباد…آئی پی پیز کو واجبات کی ادائیگی نہ ہونے اور تیل نہ ملنے سے اکثر پاورپلانٹس بند ہو گئے۔شارٹ فال ساڑھے چھ ہزار میگاواٹ ہو گیا۔ دوسری جانب لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بیس گھنٹے سے تجاوز کر گیا ہے۔ڈی جی پیپکو رفیق قریشی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت آئی پی پیز، تیل کمپنیوں اور بینکوں کیدرمیان 152 ارب روپے کی ادائیگی کا مسئلہ ہے۔ پاور ہاوٴسز بند ہونے کی وجہ سے ہی بجلی کے بحران کا سامنا ہے۔ رفیق قریشی کا کہنا تھا کہ بجلی کے بحران پر قابو پانے میں دو تین دن لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ حکومت کی مداخلت کے باعث پورے ملک میں ایک جیسی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی۔ دوسری جانب لاہور سمیت بڑے شہروں میں پندرہ پندرہ سے بیس گھنٹے جبکہ دیہات میں بائیس گھنٹے تک بجلی غائب رہنے لگی ہے۔