65544
407893
25 نومبر ، 2013
کراچی… مجلس وحدت المسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی ،عالم کربلائی، حیدر زیدی ،علامہ مبشر حسن اور دیگرنے کہا ہے کہ منیر حسین اور ان کی اہلیہ کی ٹارگٹ کلنگ میں کالعدم گرہوں کے ساتھ سندھ پولیس کے اہلکار بھی ملوث ہے۔وزیر اعلی قائم علی شاہ اس بربریت کاسخت نوٹس لیں اور گورنر سندھ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ اپنے روابط کو ختم کریں۔قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف شہرکراچی سمیت پورے ملک میں آپریشن کرے اور شہر قائد میں ان کے دفاتر اور انکی ریلیوں پر پابندی لگائے اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے تعلیمی ادارے فوری سیل کیے جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی میں شہید منیر حسین اور انکی اہلیہ رضیہ خاتون کی نماز جنازہ کے موقع پر شرکا سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان رہنماؤں نے منیر حسین اور ان کی اہلیہ کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 6محرم الحرام کو کالعدم تنظیموں کے دہشتگردوں نے جلوس پر فائرنگ اور پتھراو کیا تھا اورجب منیر حسین واقع کی ایف آئی آر کٹوانے گئے تو انہیں پولیس کی جانب سے دھمکایا گیا اور واقع کی ایف آئی آرکٹوانے سے منع کیا گیا اور اب ان کواور ان کی اہلیہ کے ساتھ شہید کیا گیا ، جس سے یہ بات واضح ہے کہ اس واقع میں کالعدم گروہوں کے ساتھ سندھ پولیس کے اہلکار بھی ملوث ہیں ۔ان رہنماؤں نے واقعہ کی شدید مذمت کی اور قانون نافذکرنے والے اداروں پولیس اور رینجرز کے حکام کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہ فی الفور دہشتگردوں کو گرفتار کریں۔ ان رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اس بربریت کاسخت نوٹس لیں ۔ بعد ازاں امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی میں شہید منیر حسین اور انکی شہید اہلیہ رضیہ خاتون کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ جس میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ؤں علامہ صادق رضا تقوی ، آصف صفوی ،حیدر زید ی علامہ مبشر حسن ،مولانا علی انور تصور ایڈوکیٹ سمیت ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے علماء و عمائدین کی بڑی تعداد میں شرکت کی اور بعد ازاں ان شہداء کو سپر ہائی وے پر واقع وادی حسین قرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔