04 دسمبر ، 2013
کوئٹہ…بلوچستان میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر نو اضلاع کو حساس قرار دیاگیاہے۔صوبے میں انتخابی سرگرمیاں آخری مراحل میں داخل ہوگئیں ،الیکشن کمیشن نے صوبے میں انتخابی فہرستوں اور میٹریل کی ترسیل کا کام مکمل کرلیا ہے۔ بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کی کل تعداد تقریبا 32لاکھ ہے جو 18ہزار امیدواروں کے حق میں اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔ اس مقصد کیلئے 60لاکھ بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے ہیں۔ صوبے میں ضلع کونسل، یونین کونسل اور میونسپل کمیٹیوں پر مشتمل کل 7188انتخابی حلقے ہیں، ان میں سے ضلع کونسل کے 634، یونین کونسلوں پر مشتمل 5497اور میونسپل کمیٹیوں کے 1057حلقے ہیں۔ ان تمام میں 2527پر امیدوار بلامقابلہ منتخب قرار دئیے جاچکے ہیں اور 4168پر 7دسمبر کو انتخابات ہوں گے جبکہ 513خالی ہیں جن پر کسی امیدوار نے کاغذات ہی جمع نہیں کرائے تھے۔ انتخابات میں مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ق، پیپلز پارٹی، نیشنل پارٹی، پشتونخوامیپ، بی این پی مینگل، بی این پی عوامی، اے این پی، جے یو آئی فضل الرحمان، جے یو آئی نظریاتی، جماعت اسلامی، تحریک انصاف، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی سمیت دیگر جماعتیں شامل ہیں۔ متعدد جماعتوں نے مل کر آل پارٹیز ڈیموکریٹک الائنس تشکیل دیاہے،جبکہ جمہوری وطن پارٹی اور حق نا توار نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے۔سکیورٹی مقاصد کیلئے صوبہ بھر میں ایف سی، پولیس اور لیویزفورس کے تقریباً 50ہزار اہلکار الیکشن ڈیوٹی سرانجام دیں گے اور فوج کے 5300اہلکار کوئیک ریسپانس فورس کے طور پرموجود رہیں گے جبکہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اس حوالے سے صوبے کے نو اضلاع کو حساس قرار دیاگیاہے۔