پاکستان
15 دسمبر ، 2013

فاٹا ٹریبونل میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کیخلاف مقدمہ کا فیصلہ محفوظ

فاٹا ٹریبونل میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کیخلاف مقدمہ کا فیصلہ محفوظ

پشاور…فاٹا ٹریبونل نے کالعدم تنظیموں سے روابط کے الزام میں سزا پانے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے مقدمہ کا فیصلہ 18 دسمبر تک محفوظ کرلیاہے۔ کالعدم تنظیموں سے تعلق کے الزام میں ایف سی آر کے تحت سزاپانے والے ڈاکٹر شکیل آفریدی ڈیڑھ سال سے سنٹرل جیل پشاور میں قید ہیں۔ ڈاکٹر شکیل پر ایبٹ آباد میں جعلی پولیو مہم کے ذریعے اسامہ بن لادن کاکھوج لگانے کا الزام بھی ہے۔ ڈاکٹر شکیل کو 22 مئی 2011 کو پشاور سے گرفتار کیا گیا۔ اے پی اے خیبرکی عدالت نے اسے 33 سال قید اورتین لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنادی۔ڈاکٹر شکیل کے وکلاء نے کمشنر ایف سی آر کی عدالت میں فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی۔ کمشنر نے کیس فاٹا ٹریبونل کے سپرد کردیا۔ڈاکٹر شکیل آفریدی کی موجودگی پر سنٹرل جیل پشاور کے حکام نے سیکورٹی خدشات کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹر شکیل کے رشتہ دار بھی ملاقات کی اجازت نہ ملنے اور انکی جان کودرپیش خطرات پر پریشان ہیں اور وہ وفاقی اور صوبائی حکومت سے ڈاکٹر شکیل کی دوسرے مقام پر منتقلی کی درخواست کرچکے ہیں۔حکومت پاکستان کی طرف سے ڈاکٹر شکیل پر بغاوت کا مقدمہ اور امریکی حکومت کا انہیں اعزازات سے نوازنا دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر انداز ہورہا ہے۔فاٹا ٹریبونل نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کیس کا فیصلہ 18 دسمبرتک محفوظ کرلیا ۔ سزا برقرار رہنے کی صورت میں ڈاکٹر شکیل سزا کے خلاف گورنر خیبر پختونخوا اور صدر مملکت سے اپیل کرنے کا استحقاق رکھتے ہیں۔

مزید خبریں :