28 مارچ ، 2012
اسلام آباد… چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری مقررہ حد سے زائد انتخابی اخراجات سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کے دروان ریمارکس دیتے ہوئے کہ وفاق اس حوالے سے جواب داخل کرائے، وفاق کو نہ سنا تو کل نظر ثانی کی درخواست آ جائے گی ۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ الیکشن کمیشن نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا جبکہ وفاق کی جانب سے جواب جمع نہیں کرایا جاسکا۔ اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق نے عدالت سے استدعا کی کہ مہلت دی جائے، ہدایات لے کر وفاق کے جواب کے بارے آگاہ کروں گا۔ مسلم لیگ ق کے سیکرٹری جنر مشاہد حسین سید نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ سیاستدان حلف اٹھاتے ہی جھوٹ بولنا شروع کر دیتے ہیں ، وہ اپنے انتخابی اخراجات کے بارے ہمیشہ غلط بیانی سے کام لیتے ہیں ۔ مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ حالیہ انتخابات میں بھی بعض صوبوں میں ووٹوں کی نیلامی ہوئی۔ جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب الیکشن کمیشن کی ناک کے نیچے ہوتا رہا۔ چیف جسٹس نے مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہمیشہ اداروں کی مضبوطی کی بات کی ہے۔ انتخابی اخراجات سے متعلق کیس کی سماعت 9 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔