پاکستان
18 دسمبر ، 2013

پشاور میں ایک کمرے کا اسکول جس میں محنت کش بچے علم کی پیاس بجھاتے ہیں

پشاور میں ایک کمرے کا اسکول جس میں محنت کش بچے علم کی پیاس بجھاتے ہیں

پشاور …پشاور میں محنت کش بچو ں کا ایک اسکول الف ب پ یقین کی مثال بن گیا۔پشاور میں ایک کمرے کے اسکول میں محنت مزدوری کرنے والے بچے علم کی پیاس بجھاتے ہیں کیونکہ انہیں یقین ہے کہ ”اگر آگے بڑھنا ہے تو اب پ یقین رکھنا ہے“۔ محنت کش بچوں کا اسکول ایک باہمت نو جوان کی علم دوستی، حب الوطنی اور ایثار کی لازوال مثال ہے۔ کلیم اللہ کی عمر تو کھیل کود کی ہے لیکن مفلسی نے اسے ترکھان کی دکان پر محنت مزدوری پر مجبور کردیا۔ دن بھر کی محنت مشقت کے بعد باہمت بچے کے قدم گھر کے بجائے درسگاہ کی طرف اٹھتے ہیں۔ کلیم اللہ حصول علم کی اس راہ کا تنہا مسافرنہیں، 30سے زیادہ محنت کش بچے اور بھی ہیں جو پشاور کے علاقے یکہ توت میں ایک کمرے کے اسکول میں علم کی پیاس بجھاتے ہیں۔ یہ اسکول طفیل نامی ایک نوجوان کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ گھر گھر جاکر اس نوجوان نے محنت کش بچوں کو علم کی راہ پرچلنے پر آمادہ کیا اور فی سبیل اللہ علم کی روشنی پھیلا رہا ہے۔ تعلیم ہی ہے جو ایک خوابیدہ قوم کو جگاتی ہے۔ اسی جملے نے طفیل کی زندگی بدل دی۔ آج ان بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ طفیل انہیں اچھا انسان اور مفید شہری بھی بناناچاہتا ہے۔ کہنے کو تو یہ ایک کمرے کا اسکول ہے، تاہم یہاں سے پھوٹنے والی علم کی روشنی درجنوں محنت کش بچوں کی تاریک زندگی کومنور کررہی ہے۔

مزید خبریں :