18 دسمبر ، 2013
ڈھاکا…عبدالقادرملا کی پھانسی کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد کی منظوری پر بنگلا دیش میں پاکستان کے خلاف مظاہرے کئے گئے،مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی جس میں 8 افراد زخمی ہوگئے۔ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا کہنا ہے کہ پاکستان کے حامیوں کی بنگلادیش میں کوئی جگہ نہیں ہے۔پاکستان مخالف مظاہرے بنگلادیش کے دارالحکومت ڈھاکا ، چٹا گانگ اور دیگر شہروں میں کئے گئے۔ ڈھاکا میں مظاہرین نے پاکستانی ہائی کمیشن تک مارچ کیا اور پاکستانی پرچم بھی جلایا۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی جس میں 8 افراد زخمی ہوگئے۔چٹاگانگ میں احتجاج کے دوران پاکستانی پرچم جلایا گیا۔ مظاہرین نے قرارداد کی حمایت کرنے پر چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔بنگلادیشی میڈیا کے مطابق وزیراعظم حسینہ واجد نے پاکستانی پارلیمنٹ میں عبدالقادر ملا کی پھانسی سے متعلق قرارداد کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ثابت کردیا ہے کہ اس نے 1971ء میں بنگلادیش کی جیت کو قبول نہیں کیا۔ حسینہ واجد نے کہا کہ پاکستان کا ساتھ دینے والوں کی ملک میں کوئی جگہ نہیں ہے۔