18 دسمبر ، 2013
اسلام آباد…آج کی تقریب میں وزیرِاعظم نواز شریف اور ایئر چیف دونوں نے اردو میں تقاریر کیں۔ مبصرین نے اعلیٰ سطح کی اس تقریب میں اردو کو ذریعہ اظہار بنانے کو خوش آئند قرار دیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ دیگر سرکاری تقاریب میں بھی انگریزی کی جگہ اردو استعمال کی جائے گی۔ وزیرِاعظم پاکستان اور آرمی چیف نے آج پاک فوج کی تقریب میں اپنی تقاریر اردو زبان میں کیں۔ اعلیٰ سطح کی اس تقریب میں اردو تقاریر سے ایک مرتبہ پھر یہ توقع پیدا ہوئی کہ شاید حکومت وہ وعدہ پورا کر دے جو 1973ء کے آئین کی منظوری کے وقت پاکستان کے عوام سے کیا گیا تھا۔ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 251 کی شق ایک میں تحریر ہے کہ پاکستان کی قومی زبان اردو ہے اور آئین کے نفاذ کے پندرہ سال کے اندر اندر دفتری اور دیگر معاملات کے لیے اردو کے استعمال کے لیے کوشش کی جائے گی۔ سن تہتر کے آئین کو نافذ ہوئے آج 40 سال ہو گئے لیکن آئین کا یہ وعدہ پورا نہیں ہو سکا۔ وزیرِاعظم اور آرمی چیف کی اردو تقاریر سے توقع بندھی ہے کہ اردو کی بھی سنی جائے گی۔ آئین کے آرٹیکل 251 ہی کی شق تین کے تحت صوبائی اسمبلیوں کو بھی اجازت دی گئی ہے کہ وہ اردو کے ساتھ ساتھ صوبائی زبانوں کی ترقی کے لیے بھی قوانین منظور کر سکتی ہیں۔ دنیا کے ترقی یافتہ ملک وہ ہیں جن کی زبانیں ترقی یافتہ ہیں۔ اور ہماری زبانیں ترقی کریں گی تو ہمارا ادب اور تہذیب بھی دنیا میں پہچانا جائے گا۔