28 مارچ ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ میں سونیا ناز زیادتی کیس میں پولیس نے رپورٹ عدالت میں پیش کردی کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ ڈی آئی جی فیصل آباد نے سونیا ناز بارے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ سونیا ناز کا تاحال کسی سے رابطہ نہیں ہو سکا۔ ایس پی فیصل آباد نے عدالت کو بتایا کہ سونیا ناز لاہور یا فیصل آباد میں رہتی ہیں لیکن اس بارے مصدقہ رپورٹ نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی پنجاب کو بلا کر پوچھیں گے کہ سونیا ناز سے زیادتی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ جسٹس خلجی عاف نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ سونیا ناز کہاں ہے ؟کیا سونیا ناز کو کینیڈا وغیرہ تو نہیں بجھوا دیا گیا ؟ ایس پی فیصل آباد نے جواب دیتے ہوئے کہا سونیا ناز نے کوئی این جی اوز بنا لی ہے اور تین روز قبل سونیا ناز کو فیصل آباد میں دیکھا گیا ہے، جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کمزور تفتیش کے باعث ایسے کیس ختم ہو جاتے ہیں اور اس طرح کے کیسز کے خلاف اپیلیں بھی نہیں کی جاتیں۔ کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی گئی ۔