28 مارچ ، 2012
کراچی … اے این پی کے عہدیدار کے قتل کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعل افراد کی فائرنگ سے کشیدگی پھیل گئی، کاروبار اور دکانیں بند ہوگئیں جبکہ کشیدگی کے باعث مختلف علاقوں میں ٹریفک جام ہوگیا ہے۔ نامعلوم افرادنے تین ہٹی پر متعدد گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں اور کئی پتھاروں کوآگ لگادی۔ ذرائع کے مطابق نشترروڈ، نیپا چورنگی، صدر، ایمپریس مارکیٹ، بوہری بازار اور ابو الحسن اصفہانی روڈ پر سہراب گوٹھ کے قریب میں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی اور دکانیں و بازاربند کرادیئے گئے جبکہ نشترروڈ پر نامعلوم افراد نے ایک بس کو بھی آگ لگادی۔ دوسری جانب اے این پی سندھ نے مطالبہ کیا کہ ہے کہ زین العابدین کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ مختلف علاقوں میں کشیدگی کے بعد صدر ٹرانسپورٹ اتحاد نے کہا ہے کہ بس مالکان ایسے علاقوں میں بسیں نہ بھیجیں جہاں حالات خراب ہیں۔ پولیس و انتظامیہ کی جانب سے کشیدگی والے علاقوں کے روڈ بند کردیئے گئے ہیں اور کشیدگی کے باعث مختلف علاقوں میں ٹریفک جام ہوگیا جس سے شہریوں کو اپنے گھروں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔