پاکستان
27 دسمبر ، 2013

بے نظیرکے بچے اگلے الیکشن سے پہلے عملی سیاست میں حصہ لیں گے،بلاول بھٹو

بے نظیرکے بچے اگلے الیکشن سے پہلے عملی سیاست میں حصہ لیں گے،بلاول بھٹو

لاڑکانہ…پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلی ٰبلاول بھٹو نے اعلان کیا ہے کہ بے نظیر بھٹو کے سارے بچے اگلے الیکشن سے پہلے عملی سیاست میں حصہ لیں گے،پیپلزپارٹی کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ا پنی ماں کی قبرپرکھڑے ہوکربھی نفرتوں کا کاروبار نہیں کیا، گڑھی خدابخش میں محترمہ بینظیربھٹوکی برسی پرجلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم آپس میں الجھے ہوئے ہیں لیکن عوام کو میں نے ایک ہی پیغام دیا،جمہوریت بہترین انتقام ہے،بدترین جمہوریت بہترین آمریت سے بہترہوتی ہے، بینظیربھٹوکی شہادت کاغم ایساتھاکہ آنسووٴں کے سمندرمیں پاکستان بہہ جاتا۔لیکن جئے بھٹوکانعرہ لگتاہے توبھول جاتاہوں کہ زندگی نے مجھ سے میراکیاچھینا،بینظیربھٹوکے بغیرجینے کی عادت ڈالی ہے آپ بھی یہ عادل ڈال لیں،وہ آج بھی ہمارے درمیان زندہ ہیں،جب تک میری جان میں جان ہے میں بھی آپ کارہوں گا،آمریت کی گودمیں پلنے والے سیاست اس لیے کرتے ہیں کہ انھیں اقتدارکی بھوک ہوتی ہے۔میری ماں کی لاش سڑک پرپڑی تھی اورمجھے فیصلہ کرناہے کہ سیاست میں آناہے یانہیں،پھانسی پرچڑھ جائیں گے لیکن پاکستان کی سلامتی پرآنچ نہیں آنے دینگے،دہشت گردجنگلی جانورہیں جوانسانوں کے خون کے پیاسے ہیں،اس دھرتی کودہشت گردوں سے نجات دلائیں گے۔شیراورتیراکٹھے ہوکرجانوروں کاشکارکریں گے تودرندوں سے نجات دلاسکتے ہیں،پنجاب میں درندوں کوجگہ نہ دی گئی تودیکھودیکھوکون آیاشیرآیاشیرآیاکانعرامیں لگاوٴں گا،مسجدوں میں دھماکے کرنیوالے یہ نہیں سوچتے کہ کتنے قرآن پاک جلتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے وہ کردکھایا جو اسٹیبلشمنٹ کے خیال میں ناممکن تھا،آصف زرداری نے ناممکن کو ممکن کردکھایا۔پاکستان ٹوٹنے کے قریب تھاآصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، ۔عوام نے اپنے ووٹ کے ہتھیار کا استعمال کیاجمہوریت کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں تو آصف زرداری کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے جیالوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں جانتاہوں جیالے ناراض ہیں لیکن وہ مایوس نہیں ہیں،اس دفعہ کارکنوں کی زندگیاں بچانے کیلیے نشستوں کی قربانی دیکچھ جیالے اس لیے پریشان تھے کہ محترمہ سے ملنے والاپیارانھیں نہیں ملا،جیالے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے انھیں اکیلاچھوڑدیا،ناراض جیالوں سے وعد ہ کرتاہوں اب ایسانہیں ہوگا،میراحقیقی سرمایہ کارکن ہیں،اس دفعہ کے انتخابات شفاف نہیں تھے، اسفندیارولی،الطاف حسین اورمجھے مجبورکردیاگیاکہ وڈیولنک کے ذریعے مہم چلائیں،سونامی کوبھی پنجاب میں جیتنے نہیں دیاگیا،جب تمام حربے ناکام ہوئے تودھاندلی کی گئی،صدرزرداری کوایوان صدرکاقیدی بنادیاگیاتھا،اانہوں نے کہا کہ سٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی تھی کہ پیپلزپارٹی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پنجابی اسٹیبلشمنٹ ہمارے خلاف متحدہوچکی تھی، ہمیں پتاہے کہ جمہوریت کوکیسے خطرات لاحق ہیں۔







مزید خبریں :