27 دسمبر ، 2013
لاڑکانہ…پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہاہے کہ میں نہیں چاہتا کہ مڈٹرم شارٹ ٹرم کا حل ڈھونڈنا پڑے۔ وزرائے اعظم کووزیراعظم ہاوٴس سے بالوں سے پکڑکرنکالاگیا،گڑھی خدابخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر بلاول بھٹو زرداری کی تقریر کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے مزید کہا کہ آج ایک بلاپھنساہواہے اورکہہ رہاہے کہ اگرمجھ سے قصورہواہے تومجھے معاف کردو،ہم نے نہیں کہاتھابلِے کوپاکستان آوٴ،اگر آگیاہے تواسے جانے نہیں دینا،انہوں نے کہا کہ اس حکومت کاامتحان ہے کہ اس بلّے سے نمٹے،یہ کوئی مذاق نہیں ہے کہ وزیراعظم کوہتھکڑی لگادی جائے۔ہمیں 4بجے جیلوں میں پتاچل گیاتھاکہ فوج آگئی، جہازہائی جیک ہونے کاڈرامارچاگیا،جہاز6بجے لینڈہوا،ان کا کہنا تھا کہ جب سے پاکستان وجودمیں آیاتب سے سیاسی قوتوں کولڑایاجارہاہے، انہوں نے واضح طور پر کہا کہ مائنڈسیٹ کیخلاف جنگ میں حکومت کاساتھ دیناہے،پاکستان کے عوام پرطالبانائزیشن ہورہی ہے،یہ غربت کی ایک وجہ ہے،میں دعاکرتاہوں کہ اللہ اس حکومت کوکامیاب کرے،پاکستان کیلیے ہرکام میاں صاحب اکیلے نہیں کرسکتے،ہمیں ساتھ کھڑاہوناہوگا،میں نہیں چاہتاکہ اسلام آبادمیں کوئی لانگ مارچ ہو،نہیں چاہتاکہ مڈٹرم شارٹ ٹرم کاحل ڈھونڈناپڑے،تمام سیاسی جماعتوں کواس مائنڈسیٹ کیخلاف ایک دوسرے کے ساتھ کھڑاہوناہوگا،ہم پرپہلی دفعہ امتحان نہیں آیا،قوموں پرامتحان آتے ہیں۔قومیں آپس میں لڑی ہیں،سری لنکامیں40سال تک آپس میں لڑاگیا۔لیکن نجکاری سمیت دیگرکمزوریوں کی حکومت کویاددلاتے رہیں گے،پارلیمنٹ کے اندراورباہرحکومت کواس کی کمزوریاں یاددلاتے رہیں گے۔جنگ آرہی ہے اورمجھے یہ جنگ نظرآرہی ہے،ہمیں ملکرجنگ لڑنی ہوگی،دنیاکے کئی ملکوں نے جنگ لڑی اورکئی دہائیوں تک لڑی۔