01 جنوری ، 2014
کوئٹہ…کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ کے قریب اخترآباد میں زائرین کی بس کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 2افرادجاں بحق جبکہ 17افراد زخمی ہوگئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ دھماکے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ سی سی پی اوعبدالرزاق چیمہ کے مطابق زائرین کی بس ایران سے کوئٹہ آرہی تھی کہ اس کے قریب دھماکا کیا گیا جبکہ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ بھی کی گئی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زائرین کی بس کو دھماکے سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ زخمیوں کو بس سے نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ بس میں لگی آگ کو فائر بریگیڈ کا عملہ بجھانے کی کوشش کر رہا ہے، دھماکے کے نتیجے میں بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ پولیس کے مطابق دھماکے سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ دھماکے کی زد میں آکر پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کسی کو متاثرہ بس کے قریب جانے نہیں دیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ یہ نئے سال 2014ء کا پہلا دہشت گردی کا واقعہ ہے۔دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفندیارولی، سنی اتحاد کونسل کے چےئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کوئٹہ میں ہونے والے سال کی پہلی دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ مجلس وحدت المسلمین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ مجلس وحدت المسلمین کے سیکریٹری جنرل راجا ناصر عباس نے کہا ہے کہ بس پر حملہ حکومت کی ناکامی ہے۔ وزیر اطلاعات بلوچستان عبدالرحیم نے واقعے میں 2افراد کے جاں بحق اور 17افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکا خیز مواد سڑک کنارے کھڑی گاڑی میں نصب تھا۔