28 نومبر ، 2024
کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں ریگولر بینچز اور آئینی بینچ کے دائرہ کار سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں بجلی کے بل میں اضافی سرچارج کے خلاف درخواستوں کی سماعت دوران کیس آئینی بینچ میں چلانے یا ریگولر بینچ میں چلانے کا معاملہ سامنے آیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے وکلاء سے سوال کیا کہ ہر پٹیشن آئینی بینچ جائےگی یا کچھ ہم بھی سن سکتے ہیں، آئینی بینچز کی تشکیل کے بعد دیگر بینچز کی کیا حیثیت ہے؟
چیف جسٹس شفیع صدیقی نے کہا کہ آرٹیکل 175کے تحت ہائیکورٹس بھی آئینی عدالت ہیں۔
وکلا نے عدالت میں کہا کہ 26 ویں ترمیم کے باعث روسٹر کی تشکیل کا اختیار متاثر ہواہے، ترمیم سے ہائیکورٹ کے ریگولر بینچز کے بنیادی حقوق سے متعلق اختیارات محدود ہوئے۔
اس موقع پر عدالت نے کہا کہ بلوں میں سرچارج وصول کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت اس نکتے پر فیصلے کے بعد کریں گے۔
بعد ازاں عدالت نے ہائیکورٹ کے ریگولر بینچز اور آئینی بینچ کے دائرہ کار سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔