پاکستان
04 جنوری ، 2014

کراچی : مدرسے کے 2 طلبہ اور 3 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد قتل

کراچی : مدرسے کے 2 طلبہ اور 3 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد قتل

کراچی…کراچی میں فائرنگ کے مختلف واقعات، مدرسے کے 2طلبہ اور 3پولیس اہلکاروں سمیت 12افراد قتل ہوگئے۔ رینجرز کا کہنا ہے کہ واقعات میں ایک سیاسی جماعت ملوث ہے۔کراچی ایک بار پھر بے امنی کی لپیٹ میں آگیا،شہر کے مختلف علاقوں میں رات سے اب تک فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 12افراد جان کی بازی ہارگئے۔کراچی کے علاقے اورنگی ٹاوٴن میں پولیس موبائل پر فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا، اورنگی ٹاوٴن نمبر 5 میں پیر آباد تھانے کی پولیس موبائل گشت پر تھی اور پیٹرول بھرنے کے بعد روانہ ہوئی تھی کہ نامعلوم افراد نے اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل علیم اور پولیس کانسٹیبل یونس موقع پر ہی جان بحق ہوگئے جبکہ کامران نامی پولیس اہلکا زخمی ہوا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق جائے وقوع سے نائن ایم ایم گولیوں کے خول ملے ہیں۔ رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعات میں ایک سیاسی جماعت ملوث ہے، ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ پولیس کے مطابق سچل کے علاقے شرافی گوٹھ میں فائرنگ سے ایک محسن نامی پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا۔ گولیمار چورنگی کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جان سے گیا۔ گلشن اقبال میں شاپنگ سینٹر کے قریب نا معلوم افراد نے فائرنگ کرکے دوسگے بھائی عابد معاویہ اور ساجد معاویہ کو قتل کردیا۔دونوں دینی مدرسے کے طالب علم اور اہلسنت والجماعت کے کارکن تھے۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے راشد منہاس روڈ اور یونیورسٹی روڈ پر ہنگامہ آرائی کی اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کردیا۔پولیس کی یقین دہانی کے بعد مشتعل مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا۔اس سے قبل رات گئے گلشن اقبال مسکن چورنگی پر موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد کی اندھا دھند فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہو گئے۔ سہراب گوٹھ اور گلشن حدید میں فائرنگ کرکے 2 افراد کو قتل کردیا گیا۔ بلدیہ ٹاوٴن سے ایک شخص کی لاش ملی ہے۔دوسری جانب ترجمان رینجرز نے دعویٰ کیا ہے کہ قتل غارتگری کے تازہ واقعات میں ایک سیاسی جماعت ملوث ہے جس کا مقصد شہر میں امن و امان خراب کرنا ہے، شیعہ سنی مل کر اس سازش کو ناکام بنا دیں۔ ترجمان کے مطابق واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف شواہد حاصل کر لئے گئے ہیں جلد گرفتاریاں متوقع ہیں۔

مزید خبریں :