09 جنوری ، 2014
اسلام آباد…سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمہ میں ملزم پرویزمشرف کی میڈیکل رپورٹس کا آج جائزہ لیا جائے گا۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزم پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمے کی سماعت کی۔ وکیل صفائی انور منصور کی جانب سے عدالتی دائرہ اختیار اورخصوصی عدالت ایکٹ میں ملزم کی گرفتاری کی کوئی شق نہ ہونے پر استغاثہ کی جانب سے اکرم شیخ ایڈووکیٹ نت جوابی دلائل دیے۔ انہوں نے کہا کہ غداری کیس میں عدالتی کارروائی فوجداری نوعیت کی ہے، خصوصی عدالت کے قانون میں کوئی خلا یا سقم نہیں۔ 1980 میں سپریم کورٹ نے قرار دیاتھا کہ جہاں خصوصی قانون خاموش ہو، وہاں ضابطہ فوجداری کا اطلاق ہو گا۔ اکرم شیخ کاکہناتھاکہ اگر یہ کہاجائے کہ خصوصی عدالت ملزم کی گرفتاری کا حکم نہیں دے سکتی تو پھر اسے بند کر دیاجائے۔ پرویز مشرف کے وکیل انور منصورنے دلائل دیے کہ خصوصی کورٹ ایکٹ کی دفعہ 13 میں کہا گیا ہے کہ اس پر ضابطہ فوجداری کا اطلاق نہیں ہوگا۔ اکرم شیخ نے کہا کہ پرویز مشرف کی طبی رپورٹ پر بھی تحریری جواب جمع کرایاجائیگا۔ خصوصی عدالت نے آئین معطل کرنے پر سابق فوجی حکمران کے خلاف سنگین غداری کے مقدمہ میں ضابطہ فوجداری کے اطلاق پر وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ ملزم پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لے کر حاضری سے استثنیٰ کے معاملے پر جمعرات کو فیصلہ سنایا جائے گا۔