پاکستان
10 جنوری ، 2014

لیار ی ایکسپریس وے دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار

لیار ی ایکسپریس وے دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار

کراچی …کراچی دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیزموادسے بھری پک اپ کو چوہدری اسلم کی گاڑی سے ٹکرایا گیا،ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم پر حملہ خودکش تھا،حملے میں100 کلو سے زائد مواد استعمال ہوا ،حملے میں چھوٹی گاڑی استعمال کی گئی ،وارادت کی جگہ سے ملنے والے تمام باڈی پارٹس کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم پر حملے کی جگہ پر تحقیقاتی ٹیمیں تفتیش کرنے میں مصروف ہیں ، ڈی آئی جی ظفر عباس بخاری کا کہنا ہے کہ تین چار تحقیقاتی ٹیمیں کام کررہی ہیں ، خود حملے میں کونسی گاڑی استعمال ہوئی اس کا ابھی پتہ لگایا جانا باقی ہے۔ظفر عباس بخاری نے کہاکہ پیلی ٹیکسی کا ڈرائیور ، حضرت بلال کے مشکوک ہونے کے شواہد ابھی نہیں ملے ۔واردات کی جگہ ایک ہاتھ بھی ملا ہے جس کے فنگر پرنٹس بھی لے لیے گئے ہیں جبکہ اس کی شناخت کے لیے نادرا سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔کراچی میں گذشتہ روز عیسیٰ نگری کے قریب ٹارگٹڈ حملے میں ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم دو پولیس اہلکاروں سمیت شہید ہوگئے تھے ، ان کی نماز جنازہ آج شام بعد نماز عصر پولیس ہیڈ کوارٹر گارڈن میں ادا کی جائے گی۔عام شہریوں سے لے کر اعلی حکام تک سب نے دہشت گردی کے خلاف خدمات چودھری اسلم کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے ، ان کی بیوہ نورین اسلم کہتی ہیں جرائم پر قابو پانا چودھری اسلم کا مشن اور شہادت خواہش تھی۔چودھری اسلم پر اس سے پہلے بھی چار مرتبہ حملے کیے گئے،لیکن کل ہونے والے حملے کی نوعیت غالبا ًسب سے زیادہ شدت کی تھی ، بم ڈسپوذل اسکواڈ کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا خیزمواد سے بھرا نیلے رنگ کا پلاسٹک کا ڈرم رکھا گیا تھا جس کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے اڑایا گیا، دھماکے کی جگہ پرپانچ فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا ، روڈ میں دراڑیں پڑ گئیں، دھماکا اتنا شدید تھا کہ سڑک کو تقسیم کرنے والے کنکریٹ بلاک جڑ سے اکھڑ گئے اور چوہدری اسلم کی گاڑی 20میٹر دور جاگری، اسپتال انتظامیہ کے مطابق انہیں جب اسپتال پہنچایا گیا تو وہ دم توڑ چکے تھے۔

مزید خبریں :