10 جنوری ، 2014
اسلام آباد…دو ماہ سے زیادہ عرصہ گزرجانے کے باوجود ایک چینل اور اس کے اینکر نے نہ تو جواب داخل کیا اور نہ ہی اینکر کی طرف سے آج تک وکالت نامہ داخل کیا گیا ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے نجی ٹی وی چینل اور اس کے اینکر کو جواب دینے کی آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی ہے۔ ایک نجی ٹی وی اور اس کے اینکر پرسن کی طرف سے جنگ گروپ کیخلاف بے بنیاد الزام تراشی پر مبنی مہم چلانے پرجنگ گروپ نے عدالت عالیہ میں دعویٰ استقرار حق دائر کیا تھا اور عدالت سے اس منفی پروپیگنڈہ مہم کو بند کرانے کی استدعا کی تھی۔ جس پر عدالت عالیہ نے حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے مدعا علیہان سے جواب طلب کیا تھا۔ مگر انہوں نے نہ صرف عدالت عالیہ میں دعوی کاجواب داخل نہیں کیا بلکہ پروپیگنڈہ مہم بھی جاری رکھی۔ جس پر جنگ گروپ کی طرف سے ان کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی گئی تھی۔جمعرات کو سماعت شروع ہوتے ہی جنگ گروپ کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ دو ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود چینل اور اینکر نے نہ تو جواب داخل کیا ہے اور نہ ہی آج تک وکالت نامہ داخل کیا گیا ہے۔جنگ گروپ کے وکلاء نے عدالت کی توجہ مبذول کرائی کہ ٹی وی پر بیٹھ کر تو جنگ گروپ کے خلاف الزامات لگائے جاتے ہیں لیکن عدالت میں ثبوت پیش کرنے سے گریز کرتے ہیں۔جس پر جناب چیف جسٹس انور کاسی نے چینل کے وکیل کی سرزنش کی اور چینل اور اینکر کو جواب داخل کرنے کیلئے آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔