12 جنوری ، 2014
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…عالمی ثالثی عدالت کی طرف سے پاکستان کو مقررہ مقدار میں پانی کی فراہمی سے بھارتی پن بجلی منصوبے کشن گنگا سے بجلی کی پیداوار میں پانچ فی صد کمی ہو گی۔بھارت عالمی عدالت کے اس فیصلے پر چار ماہ عمل کرنے کو تیار نظر نہیں آتا۔ ہیگ میں قائم عالمی عدالت نے بھارت کوماحولیاتی وجوہات کی بنا پر پاکستان میں دریائے نیلم میں کم از کم نو کیوبک میٹر فی سیکنڈ پانی کے بہاوٴ کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔بھارتی میڈیاہندوستان ٹائمز،اکنامک ٹائمز،بزنس اسٹینڈرڈ(پی ٹی آئی) کے مطابقجموں کشمیر میں کشن گنگا ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے پر ثالثی کی عالمی عدالت کے پاکستان کو مقررہ مقدار جاری کرنے کے حکم سے بھارت بجلی کی پیداوار میں معمولی کمی کا شکار ہوگا۔ بھارت کی وزارت آبی وسائل کے مطابق اس سے بجلی کی پیداوار پر سالانہ پانچ فی صد اثر پڑے گا ۔بھارت نے اس منصوبے میں330میگا واٹ پیدا کرنے کی صلاحیت ٹربائین ڈیزائین کی ہیں۔سیلاب کے موسم میں مارچ سے ستمبر تک اس دریا سے پانی کا بہاوٴ ایک ہزار کیوبک میٹر فی سیکنڈ ہے جب کہ نومبر سے فروری کے درمیان 30کیوبک میٹر فی سیکنڈ ہو جاتا ہے۔ان چار ماہ میں پانی کا بہاوٴ 30سے 4کیوبک میٹر فی سیکنڈ کے درمیان ہوتا ہے۔ بھارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان چار ماہ میں عدالتی فیصلے کے تحت پاکستانی دریا میں پانی کی مقرر مقدار نہیں چھوڑی جا سکتی۔اس کے ساتھ 330میگا واٹ کی پیداواری صلاحیت میں سالانہ پانچ فی صد کمی ہو گی۔