پاکستان
13 جنوری ، 2014

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران بجلی ناراض ہو کر چلی گئی

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران بجلی ناراض ہو کر چلی گئی

کوئٹہ…بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر نے بجلی جانے کا جیسے ہی ذکر کیا، بجلی ناراض ہو کر چلی گئی۔ اس موقع پر اسپیکر میر جان محمد جمالی نے مشورہ دیا کہ ارکان اسمبلی یہیں پر رہ کر اپنی نیند پوری کریں۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بجلی بحران کے اثرات صوبائی اسمبلی میں بھی پہنچ گئے۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران جیسے ہی اسپیکر نے بجلی بحران کا تذکرہ کیا، ایوان اندھیرے میں ڈوب گیا۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقے ان دنوں بجلی اور گیس کے شدید بحران کا شکار ہیں، بجلی کے بحران سے صوبائی اسمبلی بھی بچ نہ سکی۔اسمبلی کا اجلاس اسپیکر میر جان محمد جمالی کی زیرصدارت جاری تھا، جیسے ہی انہوں نے بجلی کے بحران کا تذکرہ کیا تو بجلی چلی گئی۔ اسپیکر اسمبلی نے اراکین کو مشورہ دیا کہ وہ وہیں رہ کر نیند پوری کرلیں کیوں کہ گھروں میں تو گیس اور بجلی نہیں ہے۔ کچھ دیر بعد جنریٹر چلا کر ایوان کی بجلی بحال کردی گئی۔ اس موقع پر اراکین اسمبلی نے بجلی اور گیس کے بحران کے حوالے سے متعلقہ اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ رکن اسمبلی نصراللہ زیرے نے کہا کہ کوئٹہ میں نہ بجلی ہے نہ گیس، وفاقی حکومت اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کررہی۔ کوئٹہ میں 20گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

مزید خبریں :

تازہ ترین

سب دیکھیں