17 جنوری ، 2014
اسلام آباد…وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی تیاری کے آخری مراحل میں ہے، حکومت نے اے پی سی کے فیصلے کی روشنی میں شدت پسندوں سے مذاکرات کا آغاز کیا، مگر افسوس ایک ڈرون حملے نے اس عمل کو نقصان پہنچایا۔ وفاقی وزیر داخلہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے معاون ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کو کئی بار باور کرایا گیا ہے کہ ڈرون حملوں سے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، ایک ڈرون حملے نے طالبان سے مذاکراتی عمل کو بھی نقصان پہنچایا تاہم اب حکومت نے ایک بار پھر شدت پسندوں کے ساتھ مذاکرات کے عمل کا آغاز کر دیاہے۔