دنیا
25 جنوری ، 2014

سی آئی نے خفیہ جیل کیلئے پولینڈ کو ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر دیے

سی آئی نے خفیہ جیل کیلئے پولینڈ کو ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر دیے

نیویارک…امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی سی آئی اے نے پولینڈ کواس کی سرزمین پر خفیہ جیل بنانے کے لیے ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر کیش دیے تھے۔ اس جیل میں القاعدہ کے رہنما خالد شیخ محمد اورابو زبیدہ کو بھی رکھا گیا اور تمام قیدیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ پولش وزیر اعظم نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ورلڈ ٹریڈ ٹاور پر ہوا حملہ، جس نے دنیا بھر کا منظر نامہ تبدیل کردیا۔ اس واقعے کے بعد امریکا نے کارروائیاں کیں اور القاعدہ کے کئی اہم ارکان کو دنیا کے کونے کونے سے پکڑ ا گیا، لیکن ان سے سچ اگلوانا اور انہیں دنیا کی نظر سے بچا کر رکھنا امریکا کے لیے چیلنج بن گیا، پھر جو حقائق سامنے آنا شروع ہوئے انہوں نے دنیا بھر کو چونکا دیا۔ امریکی سی آئی اے پر یورپی ممالک بالخصوص پولینڈ اور رومانیہ میں خفیہ جیلیں چلانے کا الزام لگایا گیا۔ یہ آوازیں وقفے وقفے سے کبھی بڑھتی اور کبھی دبتی رہیں لیکن اب ایک بار پھر خود ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے پولینڈ سمیت کئی ممالک میں اپنی خفیہ جیلیں بنائیں۔ جہاں قیدیوں پر بدترین تشدد کیا جاتا تھا۔ سی آئی اے نے پولینڈ کی حکومت کو 2003ء میں خفیہ جیل بنانے کیلئے 15ملین ڈالر دیے۔ یہاں نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد اور القاعدہ تنظیم کے رہنما ابو زبیدہ کو بھی رکھا گیا اور ان سے تفتیش کے لیے واٹر بورڈنگ کی گئی اور انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے۔ امریکی سی آئی انے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ پولینڈ کے پروسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی بھرپور تحقیقات کی جائیں گی۔ کسی ملک کو اپنی سرزمین ٹارچر سیل یا خفیہ جیل استعمال کرنے دینا عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

مزید خبریں :