21 جنوری ، 2012
اسلام آباد … منصور اعجاز کے وکیل اکرم شیخ نے آرمی چیف اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ منصور اعجاز کو عدالتی حکم کے مطابق سیکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی۔ جیو نیوز کو موصول ہونے والی خط کی کاپی میں اکرم شیخ نے آرمی چیف سے کہا ہے کہ اب جبکہ ان کے موٴکل منصور اعجاز کو پاکستانی ویزا جاری ہو چکا ہے اور وہ پاکستان آنے کی تیاری کر رہے ہیں، پاک فوج کی طرف سے میموگیٹ کمیشن کی ہدایت کے مطابق منصور اعجاز کو دی جانے والی سیکیورٹی انتظامات شیئر کیے جائیں، منصور اعجاز کی پاکستان آمد اور واپسی پر سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی جائے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ اگر فوج کی طرف سے میمو کمیشن کی ہدایت کے مطابق منصور اعجاز کو سیکیورٹی کی یقین دہانی آج نہ کرائی گئی تو اپنے موٴکل کو پاکستان آنے کا مشورہ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے۔ خط میں اکرم شیخ نے کہا ہے کہ اگر آرمی چیف میمو گیٹ کمیشن کی ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہے تو یہ ایک واضح توہین عدالت ہوگی۔ اٹانی جنرل کو لکھے جانے والے خط میں اکرم شیخ کا کہنا ہے کہ آپ نے عدالت میں سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی تھی، کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دوں، وزارت داخلہ کو ہدایت کی جائے کہ وہ منصور اعجاز کی سیکیورٹی میں مداخلت نہ کرے۔ اکرم شیخ کا کہنا ہے کہ ان کے موٴکل کو جن سے خطرہ ہے وہ سیکیورٹی مہیا کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ ان کہنا تھا کہ میرے موٴکل کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوئے تو ذمہ دار حکومت ہوگی، منصور اعجاز کو سیکیورٹی نہ ملی تو کمیشن سے درخواست کروں گا کہ دوسرے ملک سے ان کا بیان ریکارڈ کر لیں۔