17 فروری ، 2014
کراچی…سندھ اسمبلی میں آج اپوزیشن اور حکومتی اراکین کے شور شرابے نے اسپیکر کو سندھ اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کردیا۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا تاہم اسپیکر کے کچھ دیر باہر جانے کے باعث ڈپٹی اسپیکرشہلارضا نے صدارت کے فرائض سنبھالے اس دوران ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی رام چند کی جانب سے گفتگو لمبی ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے انھیں مختصر گفتگو کرنے کا کہا رام چند کے خاموش نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے ان کا مائیک بند کرادیا جس پر ایم کیو ایم ارکان اسمبلی نے احتجاج کیا اور اجلاس سے واک آوٴٹ کیا۔اراکین نے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف نعرے بازی کی۔ ڈپٹی اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس 10 منٹ کے لئے روکااور بعدازاں دوسرے روز تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔آجسندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیر صدارت ایک گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔اسپیکر سندھ اسمبلی کا کہناتھا کہ میں نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اسمبلی کا وقت تبدیل کیا، وزیر اعلیٰ سندھ موجود نہیں تھے ان کے لئے وقت تبدیل کیا تاکہ وہ بھی اسمبلی میں شرکت کرسکیں، اجلاس میں رکن سندھ اسمبلی مسلم لیگ ن عرفان اللہ مروت کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف ہے کہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کو جاری رہنا چاہئے۔ وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل میمن نے کہا کہ محکمہ بلدیات میں ساڑھے 12 ہزار سے زائد افراد کی ملازمتیں مشکوک ہیں جن کی تصدیق کی جارہی ہے۔ تاہم حکومت کسی کو بے روزگار نہیں کریگی۔