18 فروری ، 2014
اسلام آباد…سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف ڈیڑھ ماہ اور بائیس سماعتوں کے بعد بالآخر خصوصی عدالت میں پیش ہوگئے ،تاہم ان پر فرد جرم عاید نہ ہوسکی ، پرویز مشرف نے عدالت میں موقف اپنایا کہ پہلے عدالت اپنے اختیار سماعت کا فیصلہ کرلے ، عدالت نے اختیار سماعت پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو جمعے کو سنایا جائے گا۔ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے سامنے پیش ہوئے ، اس موقع پرآج صبح سے ہی اے ایف آئی سی سے لے کر خصوصی عدالت کے روٹ تک سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات تھے ، گیارہ سو اہلکاروں کو سیکیورٹی پر تعینات کیا گیا ، پرویز مشرف کو اسپتال انتظامیہ نے رخصت نہیں دی تو وہ اسپتال کے کاغذات پر خود دستخط کرکے اپنے رسک پر عدالت کے لیے روانہ ہوئے۔17 گاڑیوں پر مشتمل پرویز مشرف کا قافلہ جب خصوصی عدالت پہنچا تو عدالت کے باہر انہیں اپنے چند حامی بھی نعرے بازی کرتے نظر آئے۔جس وقت پرویز مشرف عدالت میں پہنچے اس وقت عدالتی کارروائی میں وقفہ تھا، جیسے ہی وقفہ ختم ہوا اورججز سماعت کے لیے کمرہ عدالت پہنچے ، پرویز مشرف ججز کیاحترام میں کھڑے ہوگئے ۔ مختصر سماعت میں پرویز مشرف نے موقف اپنایا کہ ان پر اس وقت تک فرد جرم عائد نہ کی جائے جب تک عدالت اس کیس پر اپنے اختیار سماعت کافیصلہ نہ کرلے ۔عدالت پہلے ہی غداری کیس کے اختیار سماعت پر فیصلہ محفوظ کرچکی ہے جو جمعے کو سنایا جائے گا ، جمعے کو عدالت اس بات کا فیصلہ جاری کرے گی کہ آیا پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس آرمی ایکٹ کے تحت چلے گا یا نہیں۔