پاکستان
05 مارچ ، 2014

مذاکرات فیصلہ کن موڑ میں داخل ہوگئے، حکومتی اور طالبان کمیٹی کا مشترکہ اعلامیہ

مذاکرات فیصلہ کن موڑ میں داخل ہوگئے، حکومتی اور طالبان کمیٹی کا مشترکہ اعلامیہ

نوشہرہ …حکومتی اور طالبان کمیٹی کی ملاقات کے بعد مشترکہ علامیہ میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد مذاکرات نئے موڑ میں داخل ہوگئے، اب نیا لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔نوشہرہ میں ملاقات کے بعد حکومتی اور طالبان کمیٹی کے اراکین نے مشترکہ پریس بریفنگ دی ۔ مولانا سمیع الحق نے اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے بعد مذاکرات اہم اور فیصلہ کون موڑ میں داخل ہوگئے، طالبان کمیٹی نے اتفاق کیا ہے کہ دوسرامرحلہ کامیاب بنانے کیلئے موثراقدامات کی ضرورت ہے۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ طالبان کی طرف سے فائربندی اور بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیا ل کیا گیا، مذاکرات کو موثراور مفید بنانے کیلئے حکمت عملی طے کرنے کی ضرورت ہے، دوسرے مرحلے کو پایہ تکمیل پہنچانے کیلئے نئی حکمت عملی کی ضرورت ہے، ملاقات میں دونوں فریقین کی جنگ بندی پرتفصیلی غورکیاگیا اور طالبان کمیٹی نے مضبوط حکمت عملی پر اتفاق کیا۔ اس موقع پر مولانا سمیع الحق نے کہا کہ خوش آئند بات ہے طالبان نے کوئی شرط رکھے بغیرجنگ بندی کی، کمیٹیوں کی جدوجہد سے فائر بندی کا ایک بڑا مرحلہ طے کیا۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ پہلے ہی کہا تھا دشمن دھماکے کرکے مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش کرینگے، طالبان نے اسلام آباد دھماکے سے لاتعلقی کا اظہارکیا۔ طالبان سے بھی کہا ہے کہ حالیہ حملوں میں کون ملوث ہے اس کی تحقیقات کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ احرارالہند کا نام پہلی بار سنا ہے۔اس موقع پر حکومتی کمیٹی کے کوآرڈی نیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں مذاکرات کے نتائج تسلی بخش ہیں، مذاکرات کا دوسرا دورشروع ہوگیا ہے، پہلے دورکا مقصد ایک دوسرے کے لیے آسانیاں پیدا کرنا تھا،ہم اب فیصلہ سازی کے مرحلے میں چلے گئے ہیں۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ ہمارا اور طالبان کمیٹی کا مطالبہ ہے طالبان حالیہ دھماکوں کی مذمت کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کمیٹی تحلیل ہونے کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں، اگرہماری کمیٹی تحلیل ہوچکی ہوتی توہم گھروں میں بیٹھے ہوتے۔

مزید خبریں :