پاکستان
03 اپریل ، 2012

گلگت اور چلاس میں ہلاک ہونیوالوں کی تعداد 13ہوگئی

گلگت اور چلاس میں ہلاک ہونیوالوں کی تعداد 13ہوگئی

گلگت…گلگت اورچلاس میں پرتشدد واقعات کے دوران ہلاکتوں کی تعداد13ہوگئی ہے جبکہ گلگت شہر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے اور شہر کا کنٹرول پاک فوج نے سنبھال لیاہے جس کے بعد شہر کی مجموعی صورتحال میں کچھ بہتری آرہی ہے۔ پاک فوج کے دستے مختلف سڑکوں پر گشت کررہے ہیں،جس کے بعد شہر کی مجموعی صورحال میں کچھ بہتری آرہی ہے۔ شہر میں آج صبح سے ہی کرفیو نافذ ہے ۔دریں اثناء آج صبح سے جاری ہنگامہ آرائی کے دوران گلگت میں دستی بم حملہ ،فائرنگ اور پتھراوٴ سے چارافرادہلاک اور 50سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ ہنگامہ آرائی کے دوران اسکولوں اور کالجز میں ہزاروں طالب علم محصور ہوگئے تھے جنہیں شام کے وقت پاک فوج اور پولیس کی مدد سے گھروں کو روانہ کیا گیا۔غذر اور دیامر میں بھی احتجاجی مظاہرے ،جلاوٴ گھیراوٴ کیاگیا۔چلاس روڈشاہراہ قراقرم پرلوگوں نے دھرنادیا، بازاراوردکانیں بندکردی گئیں۔اسکردومیں بھی مختلف مقامات پر ٹائر جلائے گئے اورریلی نکالی گئی جس کے بعد شہر میں تمام بازاراوردکانیں بند کرادیں گئیں۔ادھر ضلع دیامر کے ضلعی ہیڈ کوارٹرچلاس میں گورنرفارم کے مقام پر نامعلوم افراد نے چھ مسافروں کو بسوں سے اتارنے کے بعد فائرنگ کرکے ہلاک کردیااور چھ بسوں کو آگ لگادی۔بسوں کی حفاظت پر مامورایس پی دیامر کی گاڑی پر بھی حملہ کیاگیا جس سے ایس پی اوران کے محافظ زخمی بھی ہوئے۔ تنظیم اہل سنت والجماعت نے سانحہ کوہستان میں یکطرفہ حکومتی کارروائی کا الزام اوردوروزقبل گرفتارکئے گئے مولاناعطاء اللہ ثاقب کی رہائی کے لئے آج ہڑتال کی کال دے رکھی تھی۔جس کے بعد مختلف مقامات پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی تھی۔

مزید خبریں :